بات چیت کی کوشش ناکام،ایس سی ۔ ایس ٹی ٹیچرس کی بھی آج سے بھوک ہڑتال، 6طلباء ہاسپٹل منتقل
حیدرآباد۔/27جنوری، ( پی ٹی آئی) دلت ریسرچ اسکالر روہت ویمولا کی خودکشی کے مسئلہ پر ایس سی اور ایس ٹی ٹیچرس حیدرآباد یونیورسٹی نے کل سے بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وہ وائس چانسلر اور انچارج وائس چانسلر سے استعفی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ طلباء نے بھی اپنے احتجاج میں شدت پیدا کردی اور آج عبوری وائس چانسلر وپن سریواستو کی رہائش گاہ کے باہر اس وقت دھرنا دیا جبکہ وہ غیر تدریسی اسٹاف سے ملاقات کررہے تھے۔ بعد ازاں احتجاجی کیمپس کے باہر گئے اور وائس چانسلر کا پتلا نذر آتش کیا۔ وپن سریواستو نے کچھ دیر بعد احتجاجی مقام کا دورہ کیا تاکہ بات چیت شروع کی جاسکے لیکن انہیں طلباء کی برہمی کا سامنا کرنا پڑا جو ’’ واپس جاؤ ‘‘ کے نعرے لگارہے تھے۔ انہیں چند منٹوں میں ہی یہاں سے واپس جانا پڑا کیونکہ چند طلباء نے ان کی کار کو نقصان پہنچایا۔ آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں اکثر یونیورسٹیز کے طلباء نے احتجاجیوں کے ساتھ یگانگت کا اظہار کرتے ہوئے کلاسیس کا بائیکاٹ کیا۔ ایس سی اینڈ ایس ٹی ٹیچرس فورم نے آج ایک بیان میں کہا کہ اس کے تمام ارکان کل سے بھوک ہڑتال شروع کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر اور عبوری وائس چانسلر سے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ احتجاج کیا جارہا ہے تاکہ یونیورسٹی میں تعلیمی اور انتظامی سرگرمیاں بحال ہوسکیں۔ فورم کے بعض ارکان نے پہلے ہی انتظامی ذمہ داریاں سنبھالنا بند کردیا ہے۔
عبوری وائس چانسلر وپن سریواستو نے کہا کہ ’’ ہم پر مسلسل یہ نکتہ چینی کی جارہی ہے کہ بحران کو ختم کرنے کی کوئی کوشش نہیں ہورہی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پولیس مجھے باہر نکلنے سے روک رہی ہے‘‘۔ پروفیسر راؤ ( وائس چانسلر جو رخصت پر چلے گئے ) اور ساتھ ہی ساتھ مجھے بھی روکا جارہا ہے کیونکہ پولیس کا یہ احساس ہے کہ لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ تاہم انہوں نے پولیس کو اس بات پر رضامند کرلیا تھا کہ وہ احتجاجی طلباء سے بات کریں گے۔ وہ احتجاج کے مقام پر مزید کچھ دیر توقف کرنا چاہتے تھے لیکن اس کا کوئی حاصل نہیں تھا۔ جب انہیں یہ محسوس ہوا کہ بات چیت کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے لہذا انہوں نے واپس چلے جانا ہی مناسب سمجھا۔ سریواستو کے بحیثیت عبوری وائس چانسلر انتخاب کی طلباء اور ایس سی ۔ ایس ٹی اسٹاف فورمس مخالفت کررہے ہیں کیونکہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ایکزیکیٹو کونسل سب کمیٹی کی قیادت کرتے ہوئے ایسے فیصلے کئے جو روہت کی موت کا سبب بنے۔اس کے علاوہ 2008ء میں ایک اور دلت طالب علم کی موت کے واقعہ میں بھی وہ ملزم ہیں۔ اس دوران بی جے پی کی طلباء تنظیم اے بی وی پی نے روہت ویمولا کی خودکشی اور کیمپس کے صحیح حالات کو اُجاگر کرنے کیلئے ملک گیر مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قومی جنرل سکریٹری اے بی وی پی ونئے بیدرے نے الزام عائد کیا کہ یونیورسٹی میں بعض ایسی طاقتیں ہیں جو یعقوب میمن جیسے لوگوں کی تائید کرتی ہیں۔ ایسے فیکلٹی ممبرس بھی ہیں جو ان کی تائید کررہے ہیں۔ ہمیں اس مسئلہ کی جامع تحقیقات کرانی چاہیئے۔ اس دوران حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے بھوک ہڑتال کررہے 7 کے منجملہ 6 طلباء کو ہیلت سنٹر منتقل کیا گیا۔ چیف میڈیکل آفیسر رویندر کمار نے بتایا کہ 6طلباء کو یہاں لایا گیا ہے اور صرف ایک طالب علم اب بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہے۔