مرکزی حکومت پر واضح تیقن کا زور ، تلنگانہ کے ساتھ انصاف رسانی کا مطالبہ
حیدرآباد۔/24جولائی، ( سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ کی عاجلانہ تقسیم کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹی آر ایس سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ نے آج پارلیمنٹ کے احاطہ میں احتجاج منظم کیا ۔ ارکان پارلیمنٹ جو ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے پارلیمنٹ کے باب الداخلہ پر دھرنا منظم کرتے ہوئے ہائی کورٹ کی عاجلانہ تقسیم کا مطالبہ کیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے اس سلسلہ میں نعرہ بازی کی۔ تنظیم جدید قانون کی رو سے ہائی کورٹ کی عاجلانہ تقسیم ناگزیر ہے لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود ابھی تک مرکزی حکومت نے اس سلسلہ میں کارروائی نہیں کی۔ ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کے واضح تیقن تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ ارکان پارلیمنٹ ونود کمار اور جتیندر ریڈی نے بتایا کہ اس مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی نمائندگی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کی تقسیم سے متعلق واضح تیقن دیئے جانے تک ٹی آر ایس ارکان پارلیمٹ ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو اور مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو ہائی کورٹ کی تقسیم روکنے کیلئے مرکزی حکومت پر دباؤ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو آندھرا پردیش حکومت کے دباؤ کو قبول کئے بغیر تنظیم جدید قانون کے مطابق ہائی کورٹ کی تقسیم عمل میں لانی چاہیئے۔ ہائی کورٹ کی عدم تقسیم کے سبب عوام کو کئی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر بارہا مرکزی حکومت سے نمائندگی کی گئی لیکن تیقنات پر آج تک عمل نہیں کیا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تلنگانہ کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے ہائی کورٹ کی تقسیم کو یقینی بنائے۔