حیدرآباد کے ہونہار ہاشمی برادران این ڈی ٹی وی کروما ٹیک گرانڈ ماسٹر چیمپینس

حیدرآباد 10 جنوری (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد سے تعلق رکھنے والے دو ہونہار بھائی سید مصطفی ہاشمی اور سید مرتضیٰ ہاشمی اپنی دانشمندی قابلیت اور صلاحیتوں کے ذریعہ ملک و ملت کا نام روشن کررہے ہیں۔ ان ہاشمی برادران کا شمار اب ہندوستان کے بہترین ذہین طلبہ میں ہونے لگا ہے عثمانیہ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس سال سوم کے طالب علم 21 سالہ سید مصطفی ہاشمی اور ایم بی بی ایس سال اول میں زیر تعلیم ان کے چھوٹے بھائی 18 سالہ سید مرتضیٰ ہاشمی نے این ڈی ٹی وی کروما ٹیک گرانڈ ماسٹرس کوئز مقابلہ کا سیزن تین جیت لیا ہے اور اس غیر معمولی کامیابی پر ان فرزندان ملت کو زائد از 3.5 لاکھ روپے کے گفٹ ووچرس بطور انعام حاصل ہوئے اور انہیں ٹیک گرانڈ ماسٹرس کا خطاب دیا گیا۔ واضح رہے کہ اس اہم ترین قومی کوئز مقابلہ میں ہندوستان بھر سے جملہ 900 ٹیموں نے حصہ لیا اور چیمپئنس بننے کا اعزاز ان حیدرآبادی بھائیوں کو حاصل ہوا۔ سید مصطفی ہاشمی اور سید مرتضی ہاشمی نے سیاست سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس قومی کوئز مقابلہ کو این ڈی ٹی وی پروڈیوس کرتا ہے اور کروما ٹیک اس کی اسپانسر ہے۔ پہلے مرحلہ میں 900 ٹیموں نے آن لائن ٹسٹ لکھا جن میں ملک کے مشہور و معروف اسکولوں، کالجس کے طلبہ اور کارپوریٹ کمپنیوں سے تعلق رکھنے والے پیشہ ورانہ ماہرین شامل تھے۔ دوسرے مرحلہ کے لئے 900 میں سے 30 ٹیموں کا انتخاب کیا گیا جن میں اسکولس کی 10، کالجس کی 10 اور کارپوریٹ اداروں کی 10 ٹیمیں شامل تھیں اور پھر تیسرے مرحلہ میں کوارٹر فائنل سیمی فائنل کا انعقاد عمل میں لایا گیا اور فائنل میں عثمانیہ میڈیکل کالج کی ٹیم نے جو سید مصطفی ہاشمی اور سید مرتضی ہاشمی پر مشتمل تھی شاندار کامیابی حاصل کی۔ حیرت و دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اس کوئز مقابلہ میں صرف اور صرف ٹکنالوجی گیڈ گیٹس، کمپیوٹر، انٹرنیٹ، موبائل فونس، گھڑیوں، کاروں، طیاروں اور ان میں استعمال ہونے والی ٹکنالوجی سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔

سید مصطفی ہاشمی کے مطابق اس مقابلہ میں بٹس پلانی، گوگل، بنگلور کی مشہور و معروف کمپنی باش اور آئی آئی ٹیز کے علاوہ آئی ٹی کمپنیوں کے ماہرین نے حصہ لیا جبکہ ہندوستان کے ٹکنالوجی گروپ کی حیثیت سے مشہور راجیو ماکھنی نے مقابلوں کی میزبانی کی۔ واضح رہے کہ سید مصطفی ہاشمی اور سید مرتضی ہاشمی ٹاٹا فینانس کوئز کے بھی چیمپینس ہیں۔ دونوں بھائیوں کو ٹاٹا فینانس کوئز جیتنے پر تقریباً 4 لاکھ روپے کے انعامات حاصل ہوئے تھے۔ سید مصطفی ہاشمی نے کون بنے گا کروڑ پتی میں بھی حصہ لیا تھا اور میگا اسٹار امیتابھ بچن نے اس حیدرآبادی لڑکے کی ذہانت کی زبردست ستائش کی تھی ۔ امیتابھ بچن کی طرح راجیو ماکھنی بھی ان مڈیکوز کی صلاحیتوں کو دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ آپ کو بتادیں کہ سید خالد ہاشمی انجینئر اور عامر النساء کے ہونہار فرزند سید مصطفی ہاشمی نے سال 2010ء میں انٹرنیشنل بیالوجی اولمپیاڈ میں بھی سلورمیڈل حاصل کرتے ہوئے ساری دنیا میں ہندوستان اور بالخصوص حیدرآباد کا نام روشن کیا تھا۔ کوریا میں منعقد ہوئے اس اولمپیاڈ کے لئے سید مصطفی ہاشمی اور دیگر 5 ہندوستانی لڑکوں کا 10 ہزار طلباء میں سے انتخاب کیا گیا تھا۔ ہاشمی برادران کے والد جناب سید خالد ہاشمی کربی بلڈنگ سسٹمس حیدرآباد کے نائب صدر ہیں کویت کی یہ کمپنی حیدرآباد میں بھی کام کرتی ہے۔ این ڈی ٹی وی کروما ٹیک گرانڈ ماسٹرس کوئز مقابلہ کے 15 ایپی سوڈس میں سے پہلا ایپی سوڈ 11 جنوری کو شام 7:30 تا 8 بجے دکھایا جارہا ہے۔ سید مصطفی ہاشمی کے مطابق ہر ہفتہ اور اتوار کو این ڈی ٹی وی پر یہ ایپی سوڈ دیکھے جاسکتے ہیں۔ لٹل فلاور ہائی اسکول کے فارغ التحصیل ہاشمی برادران نے ایمسٹ میں بھی شاندار مظاہرہ کیا۔

سید مصطفی ہاشمی ایمسٹ میں ساری ریاست کے دس سرفہرست طلباء میں شامل تھے۔ اس سوال پر کہ آپ دونو بھائی خود کو ہر قسم کے کوئز مقابلوں کے لئے کس طرح تیار کرتے ہیں؟ سید مصطفی ہاشمی نے بتایا کہ وہ انٹرنیٹ پر بہت زیادہ مطالعہ کرتے ہیں۔ متعدد ویب سائٹس کا مشاہدہ کرتے ہیں۔ اس کوئز مقابلہ میں پوچھے گئے سوالات کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ گیمس، ویڈیو گیمس، پلے اسٹیشن، aps، آئی ٹی آلات، شہری ہوابازی (طیاروں میں استعمال ہونے والی ٹکنالوجی) جہازوں میں استعمال ہونے والے آلات وغیرہ سے متعلق سوالات کئے گئے۔ سید مصطفی ہاشمی نے جو قرآن مجید کے 13 پارے حفظ کرچکے ہیں مزید بتایا کہ نمازوں کی پابندی اور والدین کی فرمانبرداری انسان کے لئے کامیابی و کامرانی کے دروازے کھول دیتی ہے۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ مسلم نونہالوں کا علم حاصل کرنا ضروری ہے۔ ساتھ ہی انہیں دین پر بھی توجہ دینا ناگزیر ہے۔ ان دونوں ہونہار بھائیوں کے خیال میں مسلم نوجوان دستیاب وسائل کا بھرپور استعمال کریں۔ وقت کو ہرگز ہرگز ضائع نہ کریں۔ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے کہ دو ایسی چیزیں ہیں جسے گنوانا نہیں چاہئے اور وہ ہے اچھی صحت اور وقت کی قدر۔ چنانچہ مسلم نوجوانوں کو اس حدیث پاک پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ تب انہیں کامیابی سے کوئی نہیں روک سکتا۔