حیدرآباد : پاکستان سے ہندوستان اکیس سال بعدلوٹنے والی ۴۵ سالہ محمدی بیگم وزیر خارجہ سشما سوراج سے اظہار تشکر کیا ۔محمدی بیگم کے والد محمد اکبر اور والدہ ہاجرہ بیگم اور ایم بی ٹی لیڈر امجد اللہ خان نے راجیو گاندھی انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر محمدی بیگم کا استقبال کیا۔اس موقع پر محمدی بیگم اور ان کے والدین کے درمیان جذباتی مناظر دیکھے گئے۔
امجد اللہ خاں نے بتا یا کہ اکیس سال قبل محمدی بیگم کی ایک عمانی شہری محمد یونس سے فون پر شادی کردی گئی تھی۔شادی کے بعد محمدی بیگم عمان چلی گئی۔وہاں جانے کے بعد پتہ چلا کہ وہ اصل میں پاکستان کا رہنے والا ہے۔کچھ دن بعد وہ محمدی بیگم کو پاکستان لے گیا ۔وہ پاکستان میں اسے گھر میں نظر بند کردیا۔وہ اسے اپنے والدین سے فون پر بھی بات کرنے نہیں دیتا تھا۔
وہ ایک مرتبہ ہندوستان جانے کی اجازت دیا اور کہا کہ وہ اپنے والدین سے مل کر واپس آجائے لیکن بعد میں وہ اس سے مکر گیا۔محمدی بیگم کا شوہر اسے پریشان کیا کر تا تھا۔ وہ ذہنی طور پر کافی پریشان تھیں۔ محمدی بیگم کا پاسپورٹ کی میعاد ختم ہو چکی تھی۔محمدی بیگم کے والدین نے امجد اللہ خان سے اس سلسلہ میں مدد کی اپیل کی۔
امجد اللہ خان نے ہندوستان کی وزیر داخلہ سشماسوراج کو ایک خط لکھا اور محمدی بیگم کو نیا پاسپورٹ جاری کرنے اور انہیں ہندوستان واپس لانے میں مدد کی درخواست کی ۔پاکستان میں انڈین ہائی کمیشن کے عہدیداروں نے محمدی بیگم کو نیا پاسپورٹ اور ہندوستان کا ویزا جاری کیا۔
ا سکے شوہر نے جب کہا کہ اس کے پاس ٹکٹ کے لئے رقم نہیں ہے۔تو سشما سوراج نے محمدی بیگم کو ’’ انڈیا کی بیٹی ‘‘ کہہ کر خطاب کیا۔انھوں نے ٹوئیٹر پر کہا کہ ’’ وہ انڈیا کی بیٹی ہے۔ اگر ٹکٹ کی پریشانی ہے تو ہم انہیں ٹکٹ فراہم کریں گے‘‘۔اسی دوران محمدی بیگم کا ویزاے کی میعاد ختم ہو چکی تھی۔
سشماسوراج کی ہدایت پر ان کے ویزے کی میعاد کو بڑھا یا گیا۔محمدی بیگم بدھ کے دن دو پہر 2.10پرپاکستان سے دہلی ایئر پورٹ پہنچی ۔اور رات 8.55بجے حیدرآباد پہنچی۔محمدی بیگم کو تین لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں۔جوپاکستان میں ہی قیام پذیر ہیں۔