عوام میں کتب بینی کے ذوق کی کمی ، حکومت کو فوری توجہ دینے کی ضرورت
حیدرآباد۔25اپریل(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست تلنگانہ میں ای۔لائبریری نظام روشناس کروانے کے اعلانات کئے جا چکے ہیں لیکن شہر حیدرآباد کی لائبریریوں کی ابتر حالت کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت کو ریاست میں لائبریری کی سہولت کی فراہمی میں بھی کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ شہر حیدرآباد میں سٹی گرندھالیہ سمستھا کے نام سے چلائے جانے والے محلہ واری کتب خانوں کی حالت بتدریج ابتر ہوتی جا رہی ہے اور کوئی ان کا پرسان حال نہیں ہے۔ لائبریری میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کا کہناہے کہ عوام میں بھی مطالعہ کا شوق کم ہونے کے سبب حکومت کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ شہر میں چلائے جانے والے سٹی گرندھالیہ سمستھا کے کتب خانو ںکے ذمہ داروں کا کہناہے کہ حکومت سے شکایت اس وقت کی جا سکتی ہے جب کتب خانہ میں مطالعہ کرنے کیلئے پہنچنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو لیکن موجودہ صورتحال میں کتب خانوں میں مطالعہ کیلئے پہنچنے والوں کی تعداد میں بتدریج کمی ہی ریکارڈ کی جا رہی ہے اور اس کمی کو دور کرنا عوام کی ذمہ داری ہے۔ بتایاجاتاہے کہ ای۔بک اور مطالعہ کیلئے بھی الکٹرانک آلات کے استعمال کے رجحان کے سبب کتب بینی و مطالعہ کے رجحان میں کمی دیکھی جا نے لگی ہے اور نوجوان نسل لائبریری کا رخ نہیں کر رہی ہے ۔ نوجوان نسل کو مطالعہ کی سمت راغب کروانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ان کے دور سے ہم آہنگ آلات کے ذریعہ ان میں مطالعہ کے رجحان کو فروغ دیا جا سکتا ہے لیکن موجودہ لائبریری نظام میں نوجوان نسل کو دلچسپی لینے کیلئے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ تشکیل تلنگانہ سے قبل پرانے شہر کے علاقہ بارکس میں ای۔لائبریری کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس کے بعد سے اب تک اس ای۔لائبریری کے کاموں کو مکمل نہیں کیا جا سکا۔ اسی طرح کتب خانہ آصفیہ میں موجود مخطوطات کو ڈیجٹلائز کرنے اور انہیں محفوظ کرنے کے اقدامات کا اعلا ن کیا گیا تھا لیکن ان مخطوطات کو محفوظ کرنے کا عمل بھی اب تک شروع نہیں کیا گیا جو کہ کتب خانہ آصفیہ (سنٹرل لائبریری) میں محفوظ علمی سرمایہ کے لئے خطرہ ثابت ہو رہا ہے ۔ کتب خانہ آصفیہ کے عہدیدارو ںکا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے کتب خانہ آصفیہ کو نظر انداز کرنے کی کئی مثالیں موجود ہیں لیکن اس کے باوجود بھی کتب خانہ میں موجود علمی سرمایہ کے سبب تشنگان علم کی بڑی تعداد سنٹرل لائبریری کے مختلف گوشوں کا رخ کرتی ہے اور یومیہ ہزاروں طلبہ و محققین لائبریری پہنچتے ہیں۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے سنٹرل لائبریری کو فوری طور پر ای۔لائبریری میں تبدیل کرنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں شہر حیدرآباد میں موجود علمی ورثہ کے تحفظ کے علاوہ نئی نسل میں مطالعہ کے شوق کو پیدا کرنے میں اہم پیشرفت ہوگی۔ سٹی گرندھالیہ سمستھا کا مقامی لائبریریوں میں اخبارات کے علاوہ دیگر کتب کو محفوظ رکھنے کیلئے بھی خصوصی نظام کی ضرورت ہے لیکن بجٹ نہ ہونے کے سبب لائبریری میں ریکارڈس رکھنے میں دشواریاں پیدا ہونے لگی ہیں۔ اسی لئے سٹی گرندھالیہ سمستھا کے ذمہ داروں کا کہناہے کہ حکومت کو ان لائبریریوں سے ریکارڈس حاصل کرتے ہوئے انہیں یکجا کرنے کے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ تمام لائبریریز کا ریکارڈ ایک جگہ جمع رہے اور ہر لائبریری کو ریکارڈس رکھنے کی ضرورت باقی نہ رہے۔