حیدرآباد کو10 سال تک مشترکہ دارالحکومت بنانے کی شدید مخالفت

حیدرآباد۔30ڈسمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد نے صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے اعلان اور صدر جمہوریہ کی دستخط کے بعد تلنگانہ بل کی ریاستی اسمبلی کو روانگی پر صدر جمہوریہ ہند کا شکریہ ادا کیا ۔ بعد ازاں جے اے سی نے 14نکات پر مشتمل ایک مکتوب صدر جمہوریہ کے حوالے کیا جس میں ٹی جے اے سی نے حیدرآباد کو دس سالوں تک مشترکہ صدر مقام قائم رکھنے کی مخالفت کی اور کہاکہ مشترکہ صدر مقام کی صورت میں دو سال سے زیادہ کا وقفہ علاقہ تلنگانہ کے ساتھ ایک او راستحصال کا سبب بنے گا ۔ علاوہ ازیں مکتوب میں ہائی کورٹ کی عاجلانہ تقسیم‘ تلنگانہ پبلک سروس کمیشن کاقیام‘ مشترکہ انٹرنس ٹسٹ کو برخواست کرنا‘ آبادی کے تناسب اور علاقہ واری اساس پر وظائف کی تقسیم جیسے امور مکتوب میں شامل کئے گئے۔جے اے سی نے صدر جمہوریہ کو دئے گئے مکتوب میں دہلی کے حیدرآباد ہاوز جس کی تعمیر آصف جاہ صابع نے کی تھی پر حیدرآباد کی ملکیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد ہاوز اور اس کے اطراف واکناف کی زمین کو تلنگانہ کے حوالے کیا جائے تاکہ وہا ں تلنگانہ بھون کا قیام عمل میں لایاجاسکے۔

وفد نے اپنے مکتوب میں کہاکہ تلنگانہ تحریک کا آغاز علاقہ تلنگانہ کے سرکاری ملازمین کے ساتھ ناانصافیوں کی وجہہ تھا لہذا علاقہ تلنگانہ کے سرکاری ملازمین کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کے لئے درکار حکمت عملی پر فیصلے لئے جائیں ۔ وفد نے علاقہ کے حساب سے سرکاری ملازمین کے تقررکو ہی تلنگانہ کے ساتھ انصاف قراردیا۔ وفد نے صدر جمہوریہ ہند کوعلاقہ تلنگانہ کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی بھی تذکرہ کیا اور کہاکہ 7ڈسمبر2009میں مرکزی حکومت کی جانب سے بلائے گئے کل جماعتی اجلاس میں ریاست کے تمام علاقائی اور قومی جماعتوں نے تحریری طور پر تلنگانہ کے متعلق فیصلہ کا حق مرکز کو دیا تھا باوجود اسکے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے اعلان کو ماننے سے علاقائی جماعتوں کا انکار دھوکہ دہی کے مترادف ہی ہے ۔ وفد نے کل جماعتی اجلاس میں تحریری طور پر تلنگانہ کے متعلق مرکزی حکومت کو اختیارات دینے والے سیاسی جماعتو ں کے قائدین کو تلنگانہ بل پر ریاستی اسمبلی میں بحث اور منظوری کیلئے ہدایت دینے کی بھی صدر جمہوریہ ہند سے گذارش کی۔

تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیرمن پروفیسر کودانڈرام نے وفد کی قیادت کی جبکہ صدر ایم پی جے مولانا حامد محمد خان‘مسٹر دیوی پرساد صدر ٹی این جی او ز‘ مسٹر سرینواس گوڑ صدر ٹی جی اوز‘ مسٹر ڈی پی ریڈی صدر تلنگانہ ڈیولپمنٹ فورم‘ مسٹر سی وٹھل‘ مسٹر کے وینکٹ سوامی‘ جناب ایس ایم مجیب ‘ مسٹر رویندر ریڈی‘ پی رویندرا اور دیگر وفد میں شامل تھے۔