حیدرآباد /8 اپریل (سیاست نیوز) بی جے پی حیدرآباد کو دہشت گردوں کا مرکز ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور صرف کرتے ہوئے سیاسی فائدہ اٹھاناچاہتی ہے، جب کہ حقائق سے واقف ریاستی وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی اور ٹی آر ایس حکومت نے ان الزامات کی ایک سے زائد مرتبہ تردید کی ہے۔ دریں اثناء مرکزی مملکتی وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ نے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کرتے ہوئے سوریا پیٹ انکاؤنٹر اور جنگاؤں انکاؤنٹر کو بنیاد بناکر ایک رپورٹ پیش کی، جس میں حیدرآباد کو دہشت گردوں کا اڈہ قرار دیتے ہوئے تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد کی پولیس کو عصری ہتھیاروں سے لیس کرنے اور دہشت گردی سے مقابلہ کے لئے انھیں خصوصی تربیت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران تلنگانہ کے ریاستی وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے حیدرآباد میں دہشت گرد سرگرمیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآبادی عوام نے کبھی دہشت گردی کو فروغ نہیں دیا، نہ ہی اس کی تائید کی اور نہ ہی حیدرآباد دہشت گردوں کا مرکز ہے، اس کے باوجود بی جے پی اپنے سیاسی مفاد کی تکمیل کے لئے حیدرآباد کے امیج کو ساری دنیا کے سامنے مسخ کرکے پیش کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں تلگو اور انگریزی میڈیا کا رول بھی مشکوک ہے، کیونکہ ان کی جانب سے پرانے شہر اور دینی مدارس کے خلاف شکوک پیدا کرنے والی خبریں شائع اور نشر کی جا رہی ہیں، جس سے عوام میں غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔