ملازمین کے مفادات پر کوئی تحفظ نہیں کیا جائیگا ۔ چیف منسٹر اے پی چندرا بابو نائیڈو کا بیان
وجئے واڑہ 27 جون ( پی ٹی آئی ) چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے آج کہا کہ ریاستی حکومت کا آئندہ 10 سال تک حیدرآباد پر حق ہے اور ان کی حکومت اپنے ملازمین کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی ۔ تلگودیشم سربراہ ریاستی وزرا ‘ ارکان پارلیمنٹ ‘ ارکان اسمبلی ‘ قانون ساز کونسل کے ارکان ‘ ضلع پریشد کے صدور نشین ‘ پارٹی کے ضلعی صدور و جنرل سکریٹریز کے ساتھ ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر مسٹر نائیڈو نے کہا کہ تنظیم جدید آندھار پردیش قانون کے دفعہ 8 کے تحت حیدرآباد میں لا اینڈ آرڈر کیلئے گورنر انچارچ ہیں اور انہوں نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائیں۔ حیدرآباد کو آندھرا پردیش ریاست کی تقسیم کے بعد دونوں ریاستوں تلنگانہ و آندھرا پردیش کیلئے آئندہ 10 سال کیلئے مشترکہ دارالحکومت ہے ۔ چیف منسٹر اے پی نے کہا کہ تقسیم ریاست کے بعد پہلے سال میں دونوں ریاستوں کو اپنے مسائل قابل قبول انداز میں حل کرلینے چاہئیں۔ بعد ازاں دوسرے سال سے مرکزی حکومت اس کی ذمہ داریادا کریگی ۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ہم اے پی تنظیم جدید قانون کے نویں اور دسویں شیڈول کے مطابق اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور جائیدادوں و ملازمین کے اپنے حصے کیلئے جدوجہد کرینگے اور اگر ضرورت پڑ جائے تو ہم حصول انصاف کیلئے عدالتوں سے رجوع ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت آئندہ 10سال تک حیدرآباد پر اپنا حق رکھتی ہے اور وہ اپنے ملازمین کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی ۔ آئندہ ماہ ہونے والے گوداوری پشکرم تہوار کے سلسلہ میں انہوں نے کہا کہ حکومت یکم جولائی سے 26 جولائی تک اس سلسلہ میں ایک مہم چلائیگی ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بھاری تعداد میں ان تقاریب میں شرکت کریں۔ انہوں نے کہا کہ دریائے گوداوری کے اضافی پارنی کو دریائے کرشنا میں چھوڑا جائیگا جس کو مزید رائلسیما کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں سے جوڑا جائیگا ۔ نائیڈو نے کہا کہ ریاستی حکومت کا ارادہ ہے کہ وہ گوداوری سے سمندر میں بہنے والے 3,000 ٹی ایم سی فیٹ اضافی پانی میں کم از کم ایک ہزار فیٹ ٹی ایم سی پانی استعمال کرے۔