حکومت کا کارروائی سے عمدا گریز : ڈاکٹر کے لکشمن کا الزام
حیدرآباد 7 اگسٹ (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ بی جے پی ڈاکٹر لکشمن نے حیدرآباد دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ میں تبدیل ہونے کا الزام عائد کیا اور حیدرآباد میں بھی این آر سی پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا۔ آج بی جے پی کے ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں کہیں بھی دہشت گردی کا حملہ ہوتا ہے اس کے تار حیدرآباد سے جڑے ہوتے ہیں۔ تلنگانہ حکومت کو تمام غیر قانونی سرگرمیوں کی اطلاعات ہیں مگر وہ ووٹ بینک کی خاطر ان سرگرمیوں کو نظرانداز کررہی ہے۔ پرانے شہر میں کل قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے کئے گئے دھاوؤں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دھماکو اشیاء کے ساتھ الیکٹرانک آلات کو این آئی اے کے عہدیداروں نے ضبط کرلیا ہے اور کئی مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہاکہ پرانے شہر میں روہنگیائی مسلمانوں کی غیرقانونی کالونی بسادی گئی ہے۔ ویزا کی میعاد مکمل ہونے کے باوجود پاکستان اور بنگلہ دیش کے ہزاروں باشندے حیدرآباد میں غیرقانونی طور پر قیام پذیر ہیں۔ تعجب کی بات ہے تمام اطلاعات موجود ہونے کے باوجود پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ صدر بی جے پی نے کہاکہ دہشت گردوں کے سرگرمیاں اب اضلاع نظام آباد اور نلگنڈہ تک پہونچ گئے ہیں۔ بنگلہ دیش کی سرحد عبور کرنے والے 12 نوجوانوں کو حراست میں لیتے ہوئے انھیں کونسلنگ دے کر روانہ کردیا گیا ہے۔ یہ نوجوان دوبارہ دہشت گردوں کے رابطے میں ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حکومت کی غفلت سے حیدرآباد پر خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بغیر کسی تاخیر کے حکومت آسام کی طرح حیدرآباد میں بھی این آر سی پر عمل کرے اور غیر قانونی طور پر حکومت میں مقیم باشندوں کو ان کے اپنے اپنے ممالک کو روانہ کرے۔