حیدرآباد اور تلنگانہ میں ہر ہندوستانی کو رہنے کا حق

حیدرآباد /10 ستمبر (سیاست نیوز) سابق صدر پردیش کانگریس بی ستیہ نارائنا نے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد اور تلنگانہ میں رہنے کے لئے کسی کے احسان کی ضرورت نہیں ہے، بحیثیت ہندوستانی کوئی کہیں بھی رہ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ کل چیف منسٹر تلنگانہ نے میڈیا اور آندھرا والوں پر تنقید کی تھی، جس کا جواب دیتے ہوئے بی ستیہ نارائنا نے کہا کہ صرف سرحدیں تبدیل ہوئی ہیں، جب کہ تلگو عوام ایک ہیں، لہذا حیدرآباد میں رہنے کے لئے کسی کی سلامی یا غلامی کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران اشتعال انگیزی سے کام لینا کے سی آر کی سیاسی مجبوری تھی، تاہم علحدہ ریاست کی تشکیل کے بعد غیر ذمہ دارانہ بیان بازی مناسب نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ تقسیم ریاست بل کی منظوری میں حیدرآباد کے لاء اینڈ آرڈر کو گورنر کے کنٹرول میں دیا گیا ہے، لہذا گورنر کو فوری مداخلت کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کو سلوٹ کرنے کی بجائے مجاہدین آزادی گاندھی جی اور ڈاکٹر امبیڈکر کو سلوٹ کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ اور وزراء کے درمیان تال میل کا فقدان ہے اور بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے۔