حیدرآبادی حاجی کی رہائی کیلئے سعودی کونسلیٹ متحرک

وزارت حج و داخلہ سے نمائندگی ، انڈین حج مشن کے عہدیداروں سے ربط برقرار
حیدرآباد۔/29ستمبر، ( سیاست نیوز) مکہ مکرمہ میں پولیس کی حراست میں موجود ایک حیدرآبادی حاجی کی رہائی کیلئے سعودی کونسلیٹ جدہ متحرک ہوچکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کونسلیٹ کی جانب سے وزارت حج اور داخلہ سے نمائندگی کی گئی تاکہ حیدرآبادی حاجی کو رہا کیا جاسکے۔ انڈین حج مشن کے عہدیداروں نے بھی اس سلسلہ میں حکومت سے نمائندگی کی ہے۔ سعودی حکام نے بتایا کہ حیدرآبادی حاجی کی رہائی اسی وقت ممکن ہے جب قاضی کی جانب سے ان کے معاملہ کی سماعت ہوگی۔ ابھی تک ان کا مسئلہ قاضی کی عدالت میں پیش نہیں ہوا اور رہائی قاضی کے قطعی فیصلہ پر منحصر ہے۔واضح رہے کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان حاجی کو طواف کے دوران مطاف میں دوسرے حاجی کی گری ہوئی رقم اُٹھانے پر پولیس نے حراست میں لے لیا۔ چار دن بعد ہندوستانی حکام کو حراست کی اطلاع ملی۔ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے انڈین حج مشن اور کونسلیٹ کے عہدیداروں سے ربط قائم کرتے ہوئے عاجلانہ رہائی کے اقدامات کی خواہش کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اگر مذکورہ حاجی کا قافلہ مدینہ منورہ روانہ ہوجائے تب بھی انہیں علحدہ طور پر مدینہ منورہ بھیجا جائے گا۔ اس طرح کے معاملات میں عام طور پر حاجی کو فوری طور پر اپنے وطن واپس کرنے کی مثالیں بھی موجود ہیں۔ قاضی کے فیصلہ کے بارے میں ہندوستانی حکام اور حجاج کرام میں تجسس برقرار ہے۔ اسی دوران تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے حجاج کے 8 قافلے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ پہنچ گئے۔ اسپیشل آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ جمعہ کو مزید 3 قافلے مدینہ منورہ روانہ ہوں گے اور 2 اکٹوبر تک تمام قافلوں کی مدینہ منورہ روانگی کا عمل مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ روضہ نبویؐ پر حاضری کی سعادت کے بعد حجاج کرام عبادات میں مصروف ہیں۔ 4 اکٹوبر سے حجاج کرام کی واپسی کا آغاز ہوگا اور 11اکٹوبر تک تمام قافلے واپس ہوجائیں گے۔