حیدرآبادی بڑے دل والے لوگ ہیں : ودیا بالن

مغل پورہ کی بابی جاسوس 12 بھیس بدلنے میں کامیاب ، شوٹنگ کے دوران شہر میں ڈرٹی پکچر کی اداکارہ کو لوگ پہچان نہ سکے
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام ) : پرانا شہر حیدرآباد میں پچھلے کچھ دنوں سے ایک خاتون جاسوس اپنا کام کرتی رہی لیکن کسی کو بھی اس پر ذرا سا بھی شبہ نہیں ہوا ۔ کبھی وہ نامپلی سرائے کے قریب بھکارن بن کر کسی کی جاسوسی کرتی رہی تو تاریخی چارمینار کے دامن میں واقع تاریخی لاڈ بازار میں ایک ماہر نجومی کی حیثیت سے گھومتے ہوئے وہاں کے بینگلس شاپس میں کام کرنے والوں کی قسمت کا حال بتاتی رہی ۔ اس طرح سے اس نے اردو ، موتیوں اور تاریخی عمارتوں کے اس تاریخی شہر میں کم از کم 12 بھیس بدل بدل کر جاسوسی کا کام بڑی خوبی سے نبھایا لیکن کسی بھی بھیس میں لوگوں کو اس پر شبہ نہیں ہوا ۔ آپ کو بتادیں کہ یہ جاسوس مغل پورہ سے تعلق رکھنے والی ایک دلیر لڑکی بابی جاسوس ہے جو جاسوسی کے ہر امتحان میں کامیاب رہی ۔ آپ کو ہم بتا دیتے ہیں کہ یہ کوئی حقیقی خاتون جاسوس نہیں بلکہ بالی ووڈ کی اداکارہ ودیا بالن ہیں ۔ جو شہر میں اپنی ’ بابی جاسوس ‘ کی شوٹنگ میں کافی مصروف رہیں اور اب یہ فلم عنقریب ریلیز ہونے والی ہے ۔ اس فلم میں ودیا بالن نے پرانا شہر سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی بلقیس بانو کا رول ادا کیا ہے ۔ یہ ایسی لڑکی ہے جو شہر کی مانی ہوئی خاتون جاسوس بننے کا عزم رکھتی ہے اور خود کو ایک کامیاب جاسوس ثابت کرنے کے لیے وہ کئی جوکھم کا سامنا کرتی ہے ۔ اس طرح ساری فلم بلقیس بانو اور اس کی جاسوسی سرگرمیوں کے اطراف گھومتی ہے ۔ ڈرٹی پکچر اور کہانی جیسی فلموں کے ذریعہ بالی ووڈ میں بولڈ ایکٹنگ کرنے والی ودیا بالن کا کہنا ہے کہ اس نے جو کردار نبھایا ہے ۔ اس میں شناخت ظاہر ہونے کے بہت سارے جوکھم تھے لیکن جس انداز میں 12 مختلف بھیسوں کے لیے میک اپ کیا گیا وہ غضب کا تھا ۔ ودیا بالن کے مطابق اس نے بابی جاسوس میں 12 بھیسوں میں خود کو ڈھالا اور ہر بھیس کے لیے جو میک اپ کیا جاتا تھا اس میں کبھی کبھی تین گھنٹے بھی لگ جاتے ۔ لاڈ بازار میں اس نے ایک نجومی کا بھیس بنایا جس کے میلے کچلے کپڑے اور زرد دانتوں سے ایسا محسوس ہورہا تھا کہ وہ بالی ووڈ کی اداکارہ نہیں بلکہ حقیقت میں کوئی نجومی ہو ۔ اس نے مزید بتایا کہ ان لوگوں نے حیدرآباد کے مختلف مقامات پر شوٹنگ کی ہے ۔ بعض مرتبہ ایسا بھی ہوا جب یونٹ کے کسی شخص سے وہاں گذرنے والوں نے فلم اور اداکارہ کے بارے میں دریافت کیا اور جب میرا ( ودیا بالن ) کا نام لیا گیا تب لوگ حیرت میں پڑ گئے کہ کیا وہاں ودیا بالن بھی ہے حالانکہ میں ان کی نظروں کے سامنے ٹھہری اپنا کام کررہی تھی ۔ شوٹنگ کے دوران لوگ مجھے پہچان ہی نہیں سکے ۔ آپ کو بتادیں کہ اس فلم کی ہدایت سمر شیخ نے دی ہے اور بحیثیت ڈائرکٹر ان کی یہ پہلی فلم ہے جب کہ دیامرزا فلم کے پروڈیوسروں میں سے ایک ہیں ۔ ودیا بالن کا یہ بھی کہنا تھا کہ فلم کہانی میں جس طرح کولکتہ اہم تھا اسی طرح بابی جاسوس میں شہر حیدرآباد کا بہت اہم حصہ ہے ۔ فلم بابی جاسوس میں ٹھیٹ حیدرآبادی اردو اور لہجہ میں بڑی خوبی کے ساتھ ڈائیلاگ ادا کرنے والی ودیا بالن نے یہ بھی بتایا کہ حیدرآبادی لہجہ پر مہارت حاصل کرنے کے لیے عباس ملک کی خصوصی خدمات حاصل کی گئیں ۔ وہ انہیں ممبئی کی ہندی اور حیدرآباد کی اردو میں فرق سمجھانے شوٹنگ سے پہلے ودیا بالن اور علی فضل کا عباس ملک کے ساتھ باضابطہ ایک ورکشاپ بھی ہوا ۔ کاسٹیوم ڈیزائنر تمیا اور شرما کے ساتھ ساتھ میک اپ آرٹسٹ ودیادھر نے بھی کافی محنت کی ہے ۔ ودیا بالن کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک مکمل خاندانی تفریحی فلم ہے ۔ ویسے بھی ودیا بالن بچپن میں کرمچند جاسوس سے بہت متاثر تھیں اور اس کے انداز میں گاجر چبایا کرتی تھیں ۔ ودیا بالن نے مسکراتے ہوئے بتایا ’ ہم نے پرانا شہر کے محلہ مغل پورہ میں 45 دنوں تک شوٹنگ کی مجھے یہاں کے مکانات گلیوں اور لوگوں کو اچھی طرح دیکھنے اور مشاہدہ کرنے کا موقع ملا ۔ شہر حیدرآباد میں مجھے کوئی اجنبیت محسوس نہیں ہوئی بلکہ اس شہر نے مجھے گھر واپسی کا احساس دیا ۔ ‘ ودیا بالن نے حیدرآبادی تہذیب اور حیدرآبادی شہریوں کی ستائش کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس شہر اور یہاں کے لوگوں کی محبت و مروت اور مہمان نوازی سے کافی متاثر ہوئی ہیں وہ یہی کہہ سکتی ہیں کہ حیدرآبادی بڑے دل والے لوگ ہیں ۔ ایک نئے اداکار علی فضل کے ساتھ فلم کرنے کے بارے میں ودیا بالن کا کہنا تھا کہ ایک نئے اداکار کے ساتھ اداکاری کے جوہر دکھانے میں اسے کوئی مسئلہ درپیش نہیں رہا جب کہ علی فضل شوٹنگ کے موقع پر مایوس ہوجاتے تھے ۔ بہر حال ودیا بالن کے کیرئیر میں حیدرآباد اور یہاں کی تہذیب فلم بابی جاسوس کے ساتھ ایک نیا موڑ ثابت ہونے جارہی ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بابی جاسوس بلقیس بانو کامیاب ہوتی ہے یا ناکام ۔۔