راجیہ سبھا کا اجلاس ملتوی، پارلیمنٹ کے احاطہ میں سونیا گاندھی کی زیرقیادت ارکان کی معطلی کیخلاف دھرنا
نئی دہلی 4 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) اپنے 25 ارکان کی لوک سبھا میں معطلی کے خلاف برہم کانگریس نے آج جارحانہ تیور اختیار کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں پُرشور احتجاج کا حکومت کے ’’آمرانہ‘‘ رویہ کے خلاف آغاز کیا جس کی وجہ سے ایوان کا اجلاس اپنے آغاز کے فوری بعد تقریباً ایک گھنٹے کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ کانگریس کے 12 سے زیادہ ارکان جو اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں لگائے ہوئے اور پلے کارڈس اُٹھائے ہوئے تھے، ایوان کے وسط میں حکومت مخالف نعرہ بازی کرتے ہوئے جمع ہوگئے۔ ان میں سے ایک نے ایک کالا کپڑا بھی لہرایا لیکن نائب صدرنشین پی جے کورین نے اُنھیں سختی سے روک دیا۔ ارکان نعرے لگارہے تھے۔ ’’مودی تیری تانا شاہی نہیں چلے گی‘‘ اور ’’ہم انصاف چاہتے ہیں‘‘ ، ’’چپی (خاموشی) توڑو مودی جی‘‘ ۔ کانگریس ارکان نے ویاپم اور للت مودی مسائل کے بارے میں اپنے مطالبات کا بھی اعادہ کیا۔ ایوان کے وسط میں کانگریس ارکان پارلیمنٹ جیسے اروند گوڑا، مدھو سدن میستری، ستیہ ورت چترویدی، پرمود تیواری، راج ببر، سابق وزراء رینوکا چودھری، جئے رام رمیش اور کماری شلیجا بھی موجود تھے۔ کورین نے نظم و ضبط برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے ارکان کی سرزنش کی کہ یہ ڈسپلن شکنی کی انتہا ہے۔ تاہم اپوزیشن ارکان اپنے موقف پر اٹل رہے۔ چنانچہ کورین نے ایوان کا اجلاس چند ہی منٹ کے اندر دوپہر تک کے لئے ملتوی کردیا۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی کی زیرقیادت کانگریس ارکان پارلیمنٹ نے ایوان پارلیمنٹ کے احاطہ میں اپنے 25 ارکان کی لوک سبھا سے معطلی کے خلاف دھرنا دیا۔ پارٹی نے کہاکہ اُن کے بی جے پی قائدین کے مطالبہ میں کوئی نرمی پیدا نہیں کی جائے گی چاہے کانگریس کے تمام ارکان کو پارلیمنٹ سے باہر کیوں نہ پھینک دیا جائے۔ صدر کانگریس نے لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن کے فیصلہ کو ’’جمہوریت کا قتل‘‘ قرار دیتے ہوئے اِس کی مذمت کی جبکہ نائب صدر راہول گاندھی نے کہاکہ اہم اپوزیشن پارٹی مرکزی وزراء اور بی جے پی چیف منسٹرس کے استعفے طلب کرنا جاری رکھے گی۔
سونیا گاندھی نے کہاکہ حکومت ہی پارلیمنٹ چلاتی ہے۔ ہمارے ارکان کی معطلی غیر جمہوری ہے۔ جمہوریت کا قتل کیا جارہا ہے جبکہ پارٹی قائدین جیسے غلام نبی آزاد، اے کے انٹونی اور آنند شرما اسپیکر کے فیصلہ کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ بھی موجود تھے۔ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہاکہ 25 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کرنا مسئلہ حل کرنے کا طریقہ نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس نے ملک کے سامنے حکومت کے سامنے اور پارلیمنٹ کے سامنے مسائل اُٹھائے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کی کارروائی بلا وقفہ جاری رہے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ارکان کے اندیشوں کو پیش نظر رکھے جو انھوں نے ظاہر کئے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ کانگریس اِن مسائل پر پورے ملک میں حکومت کا گھیراؤ کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ اُن کے استعفے طلب نہیں کررہے ہیں۔ کانگریس ان کے استعفے طلب نہیں کررہی ہے بلکہ ہندوستان کے عوام استعفے طلب کررہے ہیں۔ میں صرف یہ سمجھانے کی کوشش کررہا ہوں کہ وزیراعظم ملک کے عوام کی آواز پر توجہ دیں۔ وزیراعظم کو اپنی آواز (من کی بات) سنانے کا بے حد شوق ہے، اُنھیں اب پورے ملک کی آواز بھی سننی چاہئے۔