ممبئی۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت کی مقرر کردہ جسٹس سی ایس دھرما ادھیکاری کمیٹی نے خواتین کے خلاف جرائم کے انسداد کے لئے سفارشات پیش کرتے ہوئے حکومت مہاراشٹرا سے خواہش کی ہے کہ ڈانس بارس پر مکمل امتناع عائد کیا جائے اور ایک ایسی پالیسی وضع کی جائے جو رضاکارانہ طور پر سماجی نیٹ ورکنگ سائیٹس جیسے فیس بُک پر ’’عریانیت‘‘ پر نظر رکھے اور اس کی روک تھام کرے۔ یہ تجاویز ریاستی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ کمیٹی نے اپنی چوتھی اور پانچویں عبوری رپورٹ میں پیش کی ہیں جو ایک درخواست ِ مفاد عامہ پر بامبے ہائیکورٹ کی جانب سے مقرر کی گئی تھی۔ درخواست میں خواتین کی تحفظ و صیانت کو یقینی بنانے کی خواہش کی گئی تھی کہ کمیٹی نے بار ڈانس پر مکمل امتناع عائد کرنے کی تجویز پیش کرنے کے علاوہ کہا کہ خواتین پر مظالم کے واقعات ڈانس بارس پر امتناع کے بعد ریاست میں نمایاں کمی آئی ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ اس کا نقطہ نظر چنانچہ بار ڈانسرس پر ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس مکمل امتناع عائد کرنے کے بارے میں ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ایک نیا قانون منظور کیا جائے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ میں جو تجاویزپیش کی گئی ہیں ، اس پر غور کرنے کے بعد یہ نیا قانون وضع کیا جائے۔ 2012ء میں سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا تھا کہ بارس میں ڈانس غیردستوری ہے۔