نئی دہلی 23 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف جسٹس آف انڈیا کے مواخذہ کیلئے تحریک کو مسترد کرنے پر اپوزیشن کی تنقیدوں کے دوران حکومت کے اعلی ذرائع نے صدر نشین راجیہ سبھا ایم وینکیا نائیڈو کی مدافعت کی ہے اور کہا کہ کسی جج کے مواخذہ کی تحریک کو مسترد کرنے کا انہیں دستوری حق حاصل ہے ۔ ججس انکوائری ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سرکاری ذرائع نے واضح کیا کہ اسپیکر لوک سبھا یا صدر نشین راجیہ سبھا کسی بھی تحریک کو مسترد کرسکتے ہیں یا پھر قبول کرسکتے ہیں۔ یہ سب کچھ دستیاب مواد اور مشاورت کی بنیاد پر کیا جاسکتا ہے ۔ اس دوران بی جے پی نے چیف جسٹس کے خلاف مواخذہ کی تحریک مسترد کرنے پر نائب صدر نشین راجیہ سبھا سے اظہار تشکر کیا ہے ۔ بی جے پی ترجمان میناکشی لیکھی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ صدر نشین راجیہ سبھا کا عہدہ کوئی پوسٹ آفس نہیں کہ وہ درخواستوں کو آگے بڑھا دے ۔ اس عہدہ کو منصفانہ طور پر ایسی درخواستوں کا جائزہ لینا ہوتا ہے ۔