کیئف۔25جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر یوکرین پیٹرو پورشنکوف نے پارلیمنٹ سے خواہش کی کہ حکومت کی تائید میں خطہ اعتماد پر رائے دیں‘ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آر سنی یتسنیوک کے استعفیٰ سے سیاسی غیر یقینی صورتحال اور بحران پیدا ہوگیا ہے جس سے ملک دہل گیا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میںکہا کہ انہیں اُمید ہے کہ برہمی جذبات معمول پر آجائیں گے اور ذمہ داری کا احساس ہوجائے گا ۔ یوکرین کی پوری کابینہ اپنا کام دوبارہ شروع کردے گی ۔ دریں اثناء جنیوا سے موصولہ اطلاع کے بموجب یوکرین کے بحران کے نتیجہ میں 2لاکھ 30ہزار افراد اپنے مکانوں سے فرار ہوکر پناہ گزین کیمپوں میں جو اقوام متحدہ کے زیرانتظام ہیں پہنچ گئے ہیں کیونکہ جنگ میں شدت پیدا ہوگئی ہے ۔ اقوام متحدہ کے ترجمان دان میک نارٹن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ تعداد یوکرین کے دیگر علاقوں سے عوام کے علاوہ ہے ۔ بعض افراد سرحد پار کر کے روس میں پناہ لے چکے ہیں ۔ سلاویانسک سے موصولہ اطلاع کے بموجب مقامی عہدیداروں نے علحدگی پسندگی کے سابق مستحکم گڑھ مشرقی یوکرین میں پہلی اجتماعی قبر دریافت کی ہے جس میں کم از کم چار شہریوں کی نعشیں دفن کردی گئی تھی جنہیں روس حامی باغیوں نے سزائے موت دے دی تھی ۔ خارکیف سے موصولہ اطلاع کے بموجب مزید دو فوجی طیارے ملائیشیائی طیارے کے مہلوکین کی باقیات لیکر نیدرلینڈس پہنچ گئے ہیں ۔ ملائیشیا ایئرلائنز طیارے کو مبینہ طور پر روس حامی باغیوں نے یوکرین اور روس کی سرحد پر حملہ کا نشانہ بنایا تھا ۔