حکومت نارنجی پاسپورٹ کے منصوبہ سے دستبردار

نئی دہلی ۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے نارنجی رنگ کے پاسپورٹ ان افراد کو جنہوں نے دسویں جماعت کا امتحان کامیاب نہیں کیا، جاری کرنے کے منصوبہ سے دستبردار ہوگئی ہے۔ حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہیکہ پاسپورٹ کے آخری صفحہ پر مواد شائع نہ کیا جائے۔ یہ مقام رہائشی ثبوت کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ اپنے بیان میں وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے موجودہ طریقہ کار جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فی الحال پاسپورٹس تین رنگوں میں جاری کئے جاتے ہیں۔ سرکاری عہدیداروں کے پاسپورٹ سفید، سفارتکاروں کے سرخ اور باقی تمام کے پاسپورٹ نیلے ہوتے ہیں۔ وزیرخارجہ سشماسوراج نے احتجاجی مظاہروں اور نمائندگیوں کے سلسلہ کے پیش نظر یہ بیان جاری کیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ نئے نارنجی پاسپورٹ بیرون ملک مخدوش مزدوروں کے تحفظ کے مقصد سے جاری کئے جانے والے تھے لیکن ناقدین بشمول صدر کانگریس راہول گاندھی نے کہا کہ نارنجی اور نیلے رنگ کے پاسپورٹ غریبوں اور ناخواندہ کارکنوں کے ساتھ تعصب کا نتیجہ ہیں۔ ایمیگریشن جانچ کی ضرورت کا زمرہ ان درخواست گذاروں کیلئے جنہوں نے اپنی اسکولی تعلیم مکمل نہیں کی اور 18 ممالک کے ایک گروپ نے جن میں سے بیشتر کلیدی ممالک ہیں ، کام کرنے کیلئے جانا چاہتے ہیں۔ ترک وطن، منظوری صداقتنامہ پروٹکٹر کے دفتر سے جاری کیا جاتا ہے۔ راہول گاندھی کا کہنا ہیکہ یہ ہندوستان کے تارکین وطن کارکنوں کے ساتھ فرق و امتیاز کا سلوک کرنے کے مترادف ہے۔ انہیں دوسرے درجہ کے شہری سمجھا جارہا ہے۔