حکومت زراعت کو 24 گھنٹے برقی سربراہی کے موقف میں نہیں؟

پنچایتوں اور منڈلوں میں صرف 12 گھنٹے سربراہی کیلئے قراردادوں کی منظوری کا آغاز

حیدرآباد ۔ 27 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : ٹی آر ایس حکومت کا زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے مفت برقی سربراہ کرنے کا دعویٰ ایک ماہ مکمل ہونے سے قبل ٹائیں ٹائیں فش ہوگیا ۔ آج وزیر فینانس ایٹالہ راجندر کی موجودگی میں کریم نگر ضلع پرجا پریشد کے اجلاس میں متفقہ رائے سے ایک قرار داد منظور کرکے زرعی شعبہ کو 24 گھنٹوں کی بجائے صرف 12 گھنٹے برقی سربراہ کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا گیا ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت نے یکم جنوری سے ریاست کے زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہ کرنے کا آغاز کیا ہے اور حکومت نے سارے ملک میں اس کو کارنامہ قرار دینے ہندوستان کی تمام زبانوں میں شائع ہونے والے اخبارات کے صفحہ اول پر اشتہار دے کر اس کی تشہیر کی ہے ۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیا تھا کہ اس تشہیر پر 100 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں کانگریس کے بشمول دوسری جماعتوں کے قائدین نے زرعی شعبہ کیلئے 24 گھنٹوں کے بجائے دن میں مسلسل 12 گھنٹے معیاری برقی کی سربراہی کو کافی قرار دیا تھا ۔ جس کی حکمران ٹی آر ایس وزراء اور دوسرے قائدین نے مذمت کرتے ہوئے کانگریس کو مخالف کسان اور چیف منسٹر کے سی آر کو کسانوں کا مسیحا قرار دینے کی کوشش کی تھی ۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ کونسل محمد علی شبیر جو کانگریس کے دور حکومت میں بحیثیت وزیر برقی خدمات انجام دے چکے ہیں نے اندرا بھون میں برقی پوزیشن پر پاور پوائنٹ پریزنٹیشن پیش کیا تھا ۔ جس میں انہوں نے پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کے پسماندہ علاقہ رائلسیما کے چار اضلاع میں تلگو دیشم حکومت کی جانب سے زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے مفت سربراہ کرنے کے بعد اس سے بجائے فائدہ کے نقصان ہونے کا حوالہ دیا تھا جس کا جائزہ لینے کے بعد تلگو دیشم حکومت نے 24 گھنٹے برقی سربراہی کے فیصلے سے دستبرداری اختیار کی تھی ۔ محمد علی شبیر نے بتایا تھا کہ 24 گھنٹے پانی کے استعمال کیلئے برقی موٹرس چلتی ہیں تو برقی تو زیادہ استعمال ہوگی ۔ اس کے علاوہ زیر زمین پانی کی سطح میں کمی آجائیگی جس سے پانی کی قلت پیدا ہوسکتی ہے ۔ ہرکاشت کیلئے پانی کی مقدار الگ ہوتی ہے ۔ بسا اوقات زیادہ پانی کا استعمال بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ اپوزیشن کی تجاویز کو حکومت نے مسترد کردیا تھا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ حکومت 24 گھنٹے برقی سربراہ کرنے تیار نہیں ہے ۔ لہذا پارٹی قائدین اور حکومت کی تشکیل دی گئی کسان سمیتوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے گاؤں پنچایتوں اور منڈلوں اور دوسرے اجلاسوں میں قرار داد منظور کرکے حکومت پر دباؤ بنائے کہ انہیں 24 نہیں صرف 12 گھنٹے برقی چاہئے ۔ تاکہ اس فیصلے سے دستبرداری پر حکومت کو بدنام ہونے سے بچایا جاسکے ۔ آج ضلع پرجا پریشد کریم نگر کے اجلاس میں ایک قرار داد منظور کرتے ہوئے اس کی ابتداء کردی گئی ہے ۔