حکومت تلنگانہ کے اختراعی اقدام ’ ٹی ۔ ہب ‘ کا آئندہ ماہ افتتاح

حیدرآباد آئندہ ایک سال میں نئی کمپنیوں کے قیام کے لیے پسندیدہ مقام ہوگا
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جولائی : ( ایجنسیز ) : حیدرآباد آئندہ سال میں نئی کمپنیوں اور پراجکٹس کو شروع کرنے کے لیے توقع ہے کہ ایک پسندیدہ مقام ہوگا کیوں کہ ’ ٹی ۔ ہب ‘ جس کے بارے میں ادعا کیا جارہا ہے کہ یہ ملک کا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ انکوبیشن سنٹر ہوگا ۔ آئندہ ماہ اس کے افتتاح کے لیے تیاریاں کی جارہی ہیں ۔ 60,000 مربع فیٹ پر پھیلی ہوئی یہ چھ منزلہ عمارت ، ریاست میں اسٹارٹ ۔ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے حکومت تلنگانہ کے اقدامات کے پہلے مرحلہ کا حصہ ہے ۔ حیدرآباد سافٹ ویر انٹرپرائزس اسوسی ایشن (Hysea) کے صدر رمیش لوکگنتھن کے بموجب اس ٹی ہب سے ایک سال میں اسٹارٹ اپس کو فروغ ہوگا اور انہیں یقین ہے کہ حیدرآباد نئی کمیٹیوں کے قیام اور بزنس کو شروع کرنے کے لیے ایک موزوں مقام ہوگا ۔ مسٹر لوگنگھن کے بموجب جو شہر میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے میں سرگرم عمل ہیں ۔ ریاستی حکومت نے ٹی ہب کے آپریشن کے پہلے ماہ میں اس میں کم از کم 100 نئی کمپنیوں کے قیام کو یقینی بنانے کا نشانہ بنایا ہے اور ایک سال میں 300 تا 400 ۔ مسٹر لولگنتھن نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ایسا ہوگا اور کہا کہ انکوبیشن سنٹر کی تعمیر مکمل ہوگئی اور اس کے افتتاح کی تیاریاں ہورہی ہیں جس کا افتتاح مرکزی وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹکنالوجی روی شنکر پرساد کریں گے ۔ ایک غیر رسمی گروپ نے جس میں حیدرآباد کے آئی آئی ٹی ، آئی آئی آئی ٹی ، بٹس ، آئی ایس بی کے ڈائرکٹرس اور انڈسٹری لیڈرس شامل ہیں ۔ شہر میں اختراع اور انٹرپرینر شپ کو پروان چڑھانے کے لیے حیدرآباد 41 انیشٹیو (H41) کا آغاز کیا ہے اور اکیڈیمک انکوبیٹرس ، سوشل گروپس ریسرچ اداروں اور دیگر کمرشیل اداروں کی ایک ڈائرکٹری بھی تیار کی ہے جو نئی قائم کی جانے والی کمپنیوں کے لیے معاون ثابت ہوگی ۔ مسٹر لولگنتھن نے کہا کہ اس گروپ کا مہینہ میں ایک اجلاس منعقد ہوگا ۔ نئی شروع کی جانے والی کمپنیوں کی مدد کے لیے بہترین راہیں تلاش کرنے کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ اس طرح کا نیٹ ورک کسی دوسرے شہر میں ہے ۔ نیشنل اسوسی ایشن آف سافٹ ویر اینڈ سروسیس کمپنیز کے چیرمین بی وی آر موہن ریڈی نے کہا کہ فی الوقت ہندوستانی معیشت کے مین اسٹریم میں شامل ہورہی ورک فورس کے پیش نظر آئندہ دس سال میں 100 بلین ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس کا مطلب ہمیں ہر ماہ تقریبا ایک ملین ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس کے لیے ہم کو 50,000 اسٹارٹ اپس کی ضرورت ہے ( ملک بھر میں ) ۔ اس سال جنوری میں ٹی ۔ ہب کے لیے سنگ بنیاد رکھتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی اور پنچایت راج کے ٹی راما راؤ نے کہا تھا کہ اس فیسلیٹی کے مکمل طور پر کارکرد ہونے پر 3000 لوگوں کے لیے روزگار متوقع ہے ۔۔