پولیس اور اینٹی کرپشن بیورو کا دائرہ کار سے تجاوز کیوں ؟ وائی رام کرشنوڈو
حیدرآباد ۔ 6 ۔ جون : ( پی ٹی آئی ) : حکومت تلنگانہ کی جانب سے آندھرا پردیش کے چیف منسٹر ، وزراء اور سینئیر عہدیداروں کی مبینہ طور پر فون ٹیاپنگ قانون کے خلاف ہے ۔ آندھرا پردیش کے وزیر فینانس مسٹر وائی رام کرشنوڈو نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے ایک بیان میں بتایا کہ حیدرآباد اگرچہ دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت ہے لیکن اے پی کے چیف منسٹر ، وزراء اور سینئیر عہدیداروں کے فون ٹیاپ نہیں کئے جاسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی پولیس کا دائرہ کار علحدہ ہے ۔ تلنگانہ اینٹی کرپشن بیورو کا دائرہ کار صرف ریاست تلنگانہ تک محدود ہے ۔ ایسے میں تلنگانہ کے عہدیدار اس علاقہ میں کس طرح داخل ہوسکتے ہیں جو ان کے دائرہ کار میں نہیں ؟ مسٹر رام کرشنوڈو نے کہا کہ مشترکہ دارالحکومت میں سیکوریٹی کی فراہمی کے ماسوا انہیں ایسی غیر قانونی حرکتوں میں ملوث ہونے کا اختیار نہیں ۔ فون ٹیاپنگ کے ذریعہ حکومت تلنگانہ نے غیر قانونی سرگرمیوں کی انتہا کردی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹیلی فون بات چیت سنی جانی ہو تو اس کے لیے ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت مرکزی وزیر داخلہ کی اجازت ضروری ہوتی ہے ۔ تلنگانہ کے تلگو دیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی کی کونسل انتخابات کے سلسلہ میں نامزد رکن اسمبلی کو رشوت کی پیشکش تنازعہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کرپشن سے متعلق قانون کے تحت جو شخص رشوت قبول کرتا ہے وہ پہلا ملزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نامزد رکن اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کو سیاسی سازش کے حصہ کے طور پر پھنسایا گیا ہے ۔۔