یمنی فوج کا مغربی ساحل کے اہم مقامات پر قبضہ ‘ حوثی باغی خطرہ : سعودی عرب
عدن۔6مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) یمنی وزیر ٹرانسپورٹ صالح الجبوانی نے کہا ہے کہ ایران حوثی نیم فوجی نے المخطاف کے سمندری علاقے کی الحدیدہ بندرگاہ پر 19 تیل بردار جہازوں کو تباہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ بحری جہازوں پر 2لاکھ ٹن تیل موجود ہے۔ سعودی خبررساں ایجنسی نے نے الجبوانی کے بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ حوثیوںکی جانب سے دی جانے والی دھمکی سے انکی مجرمانہ ذہنیت کی وضاحت ہوتی ہے۔ حوثی جنگجوؤں نے محض یمن کیلئے ہی نہیں بلکہ خطے اور دنیا کیلئے خطرے کا باعث بن گئے ہیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر حرکت میں آئے تاکہ اس قسم کی دھمکیوں کا مناسب جواب دیا جاسکے۔ صنعا سے موصولہ اطلاع کے بموجب یمن کی فوج نے مغربی ساحلی محاذ اور تعز میں باغیوں کے خلاف آپریشن میں کئی اہم مقامات کو آزاد کروا لیا ہے۔ سرکاری فوج نے تعز کا کئی ماہ سے جاری محاصرہ توڑ کر شہر کی طرف پیش قدمی شروع کردی ہے۔تعز میں باغیوں کے خلاف جاری آپریشن میں یمن کے مقتول سابق صدر علی عبداللہ صالح کے صاحبزادے بریگیڈیئر طارق محمد صالح بھی پیش پیش ہیں۔ اس کے علاوہ عرب اتحادی فوج کی فضائی معاونت بھی حاصل ہے۔ یمن کی فوج نے گھمسان کی جنگ کے بعد مغربی ساحلی علاقے کی السود پہاڑیوں، الخزان الابیض، الشبکہ اور السنترال جیسے مقامات کو باغیوں سے آزاد کرالیا۔ لڑائی میں باغیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لئے سرگرم عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہاہے کہ یمن میں امن و سلامتی کے آنے سے سعودی عرب،، خلیجی ممالک اور خطے میں بھی امن کو فروغ ملے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کے ٹویٹر اکائونٹ پر جاری کئے جانے والے ایک بیان میں نوری المالکی کا کہنا تھا کہ ا یرانی یمن کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے لئے تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔انہوں نے ابھاانٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے خودکش حملے کئے ہیں اور دوسری طرف باب المندب اور بحیرہ احمر کو تیز رفتار کشتیوں سے نقصان پہنچا رہے ہیں۔