ایک نام کا دو تا 6 مقامات پر اندراج ، چیف الکٹورل آفیسر سے ڈاکٹر قائم خاں کی نمائندگی
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ میں ایسے بے شمار رائے دہندے ہیں جنہوں نے دو سے لے کر 6 مقامات پر فہرست دہندگان میں اپنے نام درج کروائے ہیں اس بات کا انکشاف مجلس بچاؤ تحریک کے امیدوار برائے حلقہ چندرائن گٹہ ڈاکٹر قائم خاں کی جانب سے ریاستی چیف الکٹورل آفیسر مسٹر ایس بھنور لال کو پیش کردہ تفصیلی نمائندگی میں کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر قائم خاں نے اپنی نمائندگی میں بتایا کہ حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ میں جملہ رائے دہندوں کی تعداد تقریبا 235000 ہے جس میں سے 16500 رائے دہندوں کے ناموں کا کئی مقامات پر اندراج کروایا گیا ہے ۔ اس طرح ان لوگوں نے جمہوریت کے اہم ترین انتخابی عمل کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔ ڈاکٹر قائم خاں نے فہرست رائے دہندگان کے ساتھ کئی حوالے دئیے اور بتایا کہ حلقہ چندرائن گٹہ میں مجلس اتحاد المسلمین نے کیسے بلدی عہدہ داروں کی ملی بھگت سے ووٹروں کی تعداد میں اضافہ کروایا تاکہ رائے دہی کے موقع پر بوگس رائے دہندوں کی خدمات حاصل کی جائے ۔ ڈاکٹر قائم خاں نے جنہیں اپنی کامیابی کا بھر پور یقین ہے چیف الکٹورل آفیسر کو جہاں حلقہ چندرائن گٹہ میں بوگس رائے دہندوں سے متعلق فہرست کے حوالے دئیے وہیں یہ بھی بتایا کہ یہ مسئلہ صرف چندرائن گٹہ تک محدود نہیں ہے بلکہ حیدرآباد کے تمام 7 اسمبلی حلقوں میں یہی طریقہ کار اپنایا گیا ۔ انہوں نے الکٹورل آفیسر پر واضح کیا کہ فہرست میں متعدد مقامات پرناموں کا اندراج تعزیرات ہند کی دفعہ 171D ، 1860 اور تعزیرات ہند کی دفعہ 171 ف ، 1860 کی خلاف ورزی ہے اور اس خلاف ورزی کے مرتکبین کو ایک سال قید یا جرمانہ یا پھر قید و جرمانہ کی سزا ہوسکتی ہے ۔ ڈاکٹر قائم خاں نے اس نمائندگی کی نقول الیکشن آف انڈیا ، ایڈیشنل چیف الکٹورل آفیسر وی وینکٹش ، کلکٹر ( ریٹرننگ آفیسر کمشنر جی ایچ ایم سی ( ڈی ای او ) اور ریٹرننگ آفیسر چندرائن گٹہ کو بھی روانہ کی ہیں ۔