پرانے شہر سے پسماندگی کے خاتمہ کا عہد، کانگریس کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل
حیدرآباد۔ 28 مارچ (سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا حیدرآباد سے کانگریس پارٹی کے امیدوار محمد فیروز خان نے آج حلقہ اسمبلی ملک پیٹ کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے عوام سے ملاقات کی۔ انہوں نے چادر گھاٹ سے پد یاترا کا آغاز کیا جو مختلف علاقوں سے گزرتی ہوئی چنچل گوڑہ پہنچی۔ جگہ جگہ عوام نے فیروز خان کا استقبال کرتے ہوئے مکمل تائید کا یقین دلایا۔ فیروز خان نے کہا کہ وہ خالص عوامی خدمت کے جذبے کے ساتھ انتخابی میدان میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سکیولرازم اور فرقہ پرستی کے درمیان ہے اور عوام کو یہ طے کرنا ہے کہ ملک کا آئندہ وزیراعظم کون ہوگا؟ ہندوستان میں فرقہ پرستی کے خاتمہ کے لیے کانگریس کا برسر اقتدار آنا اور راہول گاندھی کا وزیراعظم بننا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں نریندر مودی اور تلنگانہ میں کے سی آر عوام سے کیئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکے ہیں۔ نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور دیگر فیصلوں سے عوام پر ناقابل برداشت بوجھ عائد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو 15 لاکھ روپئے اکائونٹ میں جمع کرانے کا وعدہ کرتے ہوئے دھوکہ دیا گیا۔ کے سی آر نے گزشتہ پانچ برسوں میں حیدرآباد کی ترقی کو فراموش کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے دیگر علاقے ترقی کررہے ہیں لیکن پرانے شہر کے عوام پسماندگی کا شکار ہیں۔ پرانے شہر کی نمائندگی کرنے والے قائدین ہر اعتبار سے ترقی کررہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر کب تک پرانے شہر کو نظرانداز کیا جائے گا۔ فیروز خان نے کہا کہ قومی جماعت کی حیثیت سے کانگریس پارٹی عوام کی ترقی کا ویژن رکھتی ہے اور یہی پارٹی ملک میں ہر طبقے کی فلاح و بہبود انجام دینے کی اہلیت رکھتی ہے۔ فیروز خان نے مختلف علاقوں میں ہندو مسلم خاندانوں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کا آشیرواد حاصل کیا۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ وہ حیدرآباد میں گنگاجمنی تہذیب کے فروغ کے لیے کام کریں گے۔ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور نئی صنعتوں کے قیام کے لیے مرکز سے نمائندگی کی جائے گی۔ فیروز خان نے کہا کہ مجلس دولت اور طاقت کے بل پر کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ جبکہ عوام کی تائید ان کے ساتھ ہے۔ پرانے شہر سے غنڈا گردی اور روڈی ازم کے خاتمے کے ذریعہ وہ عوام کو ظلم سے نجات دلائیں گے۔