حلف ناموں کے بجائے خود توثیقی دستاویزات

نئی دہلی۔ 9 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکز عنقریب حلف ناموں کے بجائے خود توثیقی دستاویزات قبول کرے گا۔ سرکاری کاموں سے متعلق بیشتر معاملات میں حلف ناموں کی جگہ درخواست گذار کی توثیق شدہ دستاویزات قابل قبول ہوں گی۔ اس سلسلے میں سرکاری احکام بہت جلد جاری کئے جائیں گے۔ مرکزی وزیر جیتندر سنگھ نے آج کہا کہ اس طرح کارروائیوں میں خود اپنی توثیق کے ساتھ داخل کردہ دستاویزات پوری طرح کارآمد ہوں گی۔ اس سلسلے میں اعلامیہ جاری کیا جاچکا ہے، اور احکام بھی بہت جلد جاری کئے جائیں گے۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف محکمے مختلف حساس معاملات سے نمٹتے ہیں، تاہم اپنے دستاویزات کی خودتوثیق سے اعظم ترین حد تک کارروائی ممکن ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات درخواست گذار کسی مقام کا سفر کرتا ہے اور عہدیدار یہ نہیں کہہ سکے گا کہ وہ اس کی توثیق شدہ دستاویزات قبول نہیں کرے گا کیونکہ ایسے کوئی احکامات موجود نہیں ہیں۔ اس لئے ہم احکام بہت جلد جاری کریں گے۔ تمام دلچسپی رکھنے والے فریقوں بشمول ریاستی حکومتوں کو باہم یکجہتی کے ساتھ اس سلسلے میں کام کرنا ضروری ہے۔ جعلی توثیق میں ملوث شخص کی اکیسویں صدی میں ہر شخص شناخت کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک نمایاں کام ہوگا ، اس سے عام آدمی پر حکومت کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔