حلب پر حکومت شام کی بمباری بند کردینے کا مطالبہ

بے قصور شہریوں کی ہلاکتوں کا اقوام متحدہ اور امریکہ کا اظہار تشویش
واشنگٹن ۔یکم مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ نے شام کے صدر بشارالاسد کی فوجوں سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر حلب پر بمباری بند کردیں اور ملک گیر سطح پر جنگ بندی نافذ کریں ۔ اقوام متحدہ کے سفیر برائے امن برائے شام سے لیکر نامور اپوزیشن کے ثالث وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے کل کہا کہ امریکہ کی اولین ترجیح ایک پائیدار اور ملک گیر جنگ بندی ہے ۔ فبروری میں اسد کی فوجوں اور باغیوں کے مخلوط کے درمیان صلح ہوچکی ہیں لیکن اس کے آغاز سے ہی اس کی ناکامی ظاہر ہوگئی ‘ کیونکہ شہر حلب ہنوز ناکہ بندی اور پھوٹ کا شکار ہے ۔ جاریہ ہفتہ روس اور امریکہ نے متفقہ طور پر کہا تھا کہ فریقین کو لطاکیہ اور مشرقی غوطہ کے علاقوں میں جنگ بندی پر عمل آوری کیلئے زور دیا جائے لیکن اس معاہدہ میں حلب کا تذکرہ نہیں کیا گیا تھا ۔ شہر حلب پر خوفناک بمباری اسی وقت سے جاری ہے ۔ کئی شہری ہلاک ہوچکے ہیں ۔ روس نے واضح کردیا ہے کہ وہ اپنے حلیف بشارالاسد کی فوجوں پر پابندیاںعائد کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔

امن کا عمل ایک باریک دھاگے لٹ رہا ہے ۔ اقوام متحدہ کے سفیر اسٹیفن ڈی مستورا ‘ سعودی اور اردنی وزارت خارجہ نے اپنے تبصرہ میں اس کا اعتراف کیا لیکن سب سے پہلے انہوں نے امریکہ پر شہر حلب کو معاہدہ میں شامل نہ کرنے اور جنگ بندی سے اسے استثنیٰ دینے کے نتیجہ میں بے قصور شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا ۔ مستورا اور شامی اپوزیشن کی اعلیٰ مذاکرات کمیٹی کے رابطہ کار ریاض حجاب نے کہا کہ جنگ بندی کے دوران شہریوں پر حملہ نہیں کیا جانا چاہیئے اور حلب کے بارے میں انہوں نے شدید تشویش ظاہر کی ۔ وائیٹ ہاؤز کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ وزیر خارجہ نے واضح کردیا ہے کہ آخرکار پائیدار ‘ ملک گیر جنگ بندی پر عمل آوری امریکہ کی اولین ترجیح ہے ۔ جان کیری نے روس اور حکومت شام کے اس ادعا کو مسترد کردیا کہ اُن کی فوجیں النصرۃ محاذ اور جہادیوں کی طاقت کو حملوں کا نشانہ بنارہے ہیں ۔ جان کیری نے واضح طور پر روس اور شام کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں نہ کریں اورحلب پراندھادھند فضائی حملے بند کردیں کیونکہ ان حملوں سے بے قصور شہری ہلاک ہورہے ہیں ‘النصرۃ کے جنگجو نہیں۔