حلب میں باغیوں پر فضائی حملے‘ معتمدعمومی اقوام متحدہ الجھن زدہ

حملے ‘ انسانی حقوق کی قانون کی خلاف ورزی  : یوروپی یونین ‘  امریکہ ‘برطانیہ اور فرانس کا سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس پر زور

حلب۔25ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ کے معتمد عمومی بانکی مون نے کہا کہ انہیں شام کے شہر حلب میں فوجی کارروائی میں خون سرد کردینے والی شدت سے پریشانی ہے کیونکہ رہائشی عمارتوں میں مقیم افراد کی  فضائی حملوں سے انہدام کے نتیجہ میں کم از کم 45شہری ہلاک ہوچکے ہیں ۔ سلامتی کونسل کا آج ایک اجلاس مقرر ہے جس کا مطالبہ امریکہ ‘ برطانیہ اور فرانس کی جانب سے کیا گیا تھا ‘ تاکہ شام کی صورتحال پر غور کیا جائے ۔ اس اجلاس میں تشدد میں اضافہ اور جارحانہ فوجی کارروائی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جو جنگ سے تباہ شہر کو باغیوں کے قبضہ سے آزاد کروانے کیلئے اتحادی افواج کے فضائی حملوں کی وجہ سے تباہ ہوگئے ہیں ۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ تقریباً 10لاکھ شہری حلب میں پانی کے بغیر ناقابل بیان مصائب کا شکار ہیں کیونکہ سرکاری فضائیہ کی بمباری سے ایک پمپنگ اسٹیشن تباہ ہوچکا ہے ۔ باغیوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دوسرا اسٹیشن بند کردیا ہے ۔ معتمد عمومی بانکی مون نے کل انتباہ دیا تھا کہ شہریوں کی ہلاکت جنگی جرائم کے مماثل قرار دی جائے گی ۔ جب کہ شام کی فوج نے روس کے فضائی حملوں کی مدد سے جارحانہ کارروائی کی تھی جس میں 100 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ یورپی یونین کے اعلیٰ سطحی عہدیداروں نے کہا کہ شہریوں پر حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے اور امن کی کوششوں میں شدت پیدا کرنے میں زور دیا ہے ۔ امریکہ اور یوروپی ممالک نے کل کہا تھا کہ اس کی ذمہ داری روس پر عائد ہوتی ہے ۔ دشمنیوں کے اختتام کی سفارتی کارروائیوں کے ذریعہ یکسوئی ضروری ہے ۔

ایک ہفتہ طویل جنگ بندی پر امریکہ اور روس کے درمیان اتفاق رائے ہوچکا تھا جس کا اختتام پیر کے دن ہوچکا ہے ۔ کوشش کی جارہی ہے کہ صلح کا احیاء کیا جائے ۔ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری ‘ وزیرخارجہ روس سرجی لاؤروف کے ساتھ بات چیت کر کے جنگ بندی کے احیاء کی کوشش میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حلب میں کچھ ہورہا ہے ناقابل قبول اور تصور سے ماورا ہے ۔ اگر لوگ پُرامن نتائج کے سلسلہ میں سنجیدہ ہیں تو انہیں بمباری بے قصور خواتین اور بچوں پر کرنا بند کردینا چاہیئے ۔ اور آئندہ اس کا اعادہ نہ ہونا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ شرائط پوری برادری پر نافذ کی جانی چاہیئے ۔ جان کیری نے سخت لب و لہجہ میں کہا کہ خانہ جنگی میں روس ملوث ہے ۔ وہ یوروپی وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ روس کو ایک مثال قائم کرناچاہیئے ۔ ماضی کی کوئی مثال کو اپنا مثالی نمونہ نہیں بنانا چاہیئے ۔ کیونکہ ماضی کی مثالیں ناقابل قبول ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا بھی ماضی کے واقعات کو مثالی نمونہ تسلیم نہیں کرتی ۔