٭ اﷲ تبارک و تعالیٰ کے ساتھ تجارت کرو یعنی خیر خیرات سے اﷲ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کیا کرو ۔ پورا نفع پاؤ گے ٭ شرعی حدود کی حفاظت کرنا ، وعدہ وفا کرنا ، جو کچھ موجود ہو اس پر راضی و شاکر رہنا ، جو چیز گم ہوجائے یا پاس نہ ہو اس پر صبر کرنا بندگی ہے ٭ نیک اعمال جن کے کرنے کی قدرت رکھتے ہو اپنی موت آنے سے پہلے کرلو ٭ دنیا کا دارومدار محض دھوکہ پر ہے ، ہوشیار رہو ، تم کو دنیا فریب نہ دے ۔ خدا کا ڈر شیطان تم سے نہ بھلادے ٭ جس کی دنیا مثل قید خانہ ہو اس کو قبر میں راحت و آرام ہے ٭ جو شخص خواہشات دنیا کو ترک کرے گا خدا کا محبوب ہوگا ٭ خدا کی عبادت کا مزہ چار باتوں میں ہے اول فرائض الٰہی بجالانے میں ، دوم حرام کردہ چیزوں سے پرہیز کرنے میں ، سوم فرض سمجھ کر نیک کام کرنے میں چہارم یہ کہ خدا کے غضب سے ڈرکر بُرے کاموں سے بچنے میں ٭ چار چیزوں میں ایک خوبی ہے اور فی الحقیقت وہی چار چیزیں ہی فرض ہیں اول یہ کہ نیکوں کی صحبت میں بیٹھنے میں ایک خوبی ہے لیکن ان کی پیروی کرنا فرض ہے ، دوم یہ کہ قرآن کریم کی تلاوت کرنا ایک خوبی ہے اور اس پر عمل پیرا ہونا فرض ہے ، سوم یہ کہ بیمار پرسی کرنا خوبی ہے اور مریض سے وصیت حاصل کرنا فرض ہے ، چہارم یہ کہ قبروں کی زیارت کرنا ایک خوبی ہے مگر وہاں جانے کے لئے ہر وقت تیار رہنا ایک فرض ہے۔ ٭ میں دنیا میں صرف تین باتیں پسند کرتا ہوں اول بھوکوں کو کھانا کھلانا ،دوم قرآن مجید کا پڑھنا پڑھانا ، سوم ، محتاجوں اور مستحق لوگوں کی مدد کرنا ہو ، زبان اس کی ہمیشہ خدا کی حمد و ثنا میں مصروف رہے ۔ آنکھیں اس کی شرم اس کا ارادہ خدا کی رضا کے تابع ہو یعنی جو کام کرے یا ترک کے اس میں رضائے الٰہی پیش نظر رکھے ۔