گولکنڈہ میں مرکزی جلسہ شہادت امام حسینؓ، مولانا قاری سید متین علی شاہ و دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔22 ستمبر (پریس نوٹ) حضرت امام حسینؓ بزم انسانیت کے روشن چراغ ہیں۔ آپؓ کی عظیم قربانی قیامت تک انسانیت کی رہنمائی کرتی رہے گی۔ آپؓ کی قربانی نامساجد حالات کے باوجود حق کے لئے باطل قوتوں کے خلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے۔ حضرت امام حسینؓ نے اپنی اور اپنے اہل وعیال واصحاب کی قربانی پیش کرکے اسلام کو زندہ کردیا۔ معرکہ کربلا دراصل معرکہ حق و باطل ہے۔ شہدائے کربلا نے راہ حق میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اسلام کی بقاء اور حق و صداقت کیلئے اپنا سب کچھ قربان کردینے کا بے مثال درس دیا۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حافظ و قاری محمد مدثر حسین قادری (فاضل جامعہ اشرفیہ مبارکپور) نے 10 محرم جمعہ کو مسجد اختری محلہ دلاور شاہ ؒ نگر قلعہ گولکنڈہ میں منعقدہ سالانہ مرکزی جلسہ ’’شہادت امام حسینؓ‘‘ کے موقع پر کثیر اجتماع سے خطاب کیا۔ مولانا قاری سید متین علی شاہ قادری (کل ہند سنی علماء و صوفیہ بورڈ) نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسینؓ نے اسلام کی سربلندی کیلئے قربانی دی۔ آپؓ نے صبر و استقامت، زہد و تقویٰ کی ایسی مثال قائم کی جس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی۔ حضرت امام حسینؓ نے جہاد اور نماز کا ایسا حسین امتزاج قائم کیا جسے اختیار کرکے مسلمان کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ واقعہ کربلا تاریخ انسانی کا بہت ہی اہم اور مؤثر واقعہ ہے جس کا فیضان تا قیامت جاری و ساری رہے گا۔ مولانا متین علی شاہ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اہلبیت اطہار کی سیرت کا مطالعہ کریں۔ جلسہ کا آغاز قاری سید نور محمد شاہ قادری کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ سید دلاور علی شاہ قادری بلال، قاری محمد معزالدین فراز، قاری غلام محمد عامری، عبدالرشید ارشد، شاعر جناب فیاض علی سکندر نے نعت شریف و منقبت پیش کی۔ جلسہ کے آخر میں دعائے عاشورہ پڑھائی گئی۔ اس موقع پر الحاج افسر علی خان، عزیز خان پٹھان، قاری سید قمرالدین قادری الملتانی، قاری محمد حسن الدین خان قادری الملتانی، حافظ و قاری شیخ طاہر، الحاج عبدالوحید خان قادری کے علاوہ شرکاء جلسہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔ سلام بحضور خیرالانامؐ و سیدالشہداء قاری محمد معزالدین فراز نے پیش کیا۔