حریت کانفرنس سے بھی بات چیت کی حمایت :محبوبہ مفتی

جموں و کشمیر میں امن کو یقینی بنانا ہر ایک کی ذمہ داری ، انسانی جانوں کے اتلاف پر افسوس

سرینگر۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک کُل جماعتی وفد کے دورۂ کشمیر سے قبل چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے آج سماج کے تمام طبقات بشمول حریت کانفرنس سے بات چیت کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں مسائل کو حل کرنے بامعنی سیاسی بات چیت ضروری ہے۔ ملک کی سیاسی قیادت کو مزید کسی تاخیر کے بغیر سماج کے تمام طبقات بشمول حریت کانفرنس کے قائدین تک رسائی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ بات چیت کو تعمیری عمل بنانے اور مسائل کو حل کرنے کے علاوہ جموں و کشمیر میں امن کو حقیقت کا رنگ دینے ایسا کرنا ضروری ہے۔ وادی کشمیر میں 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد تشدد کا سلسلہ چل رہا ہے۔ اس میں اب تک 70 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے اپنے فیس بُک پر کہا کہ انہوں نے کنڈ (کلگام) فائرنگ میں مرنے والے معشوق احمد کے افراد خاندان کو پرسہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کا اتلاف ایک بڑا سانحہ ہے اور ہر ایک کو جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے کیلئے جدوجہد کی ضرورت ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ شاید یہ پہلی مرتبہ ہے کہ مسئلہ کشمیر پر گزشتہ دو مہینے میں کئی فورمس میں تبادلہ خیال ہوا ہے۔ کئی سطحوں پر بات چیت ہوئی ہے جن میں پارلیمنٹ بھی شامل ہے۔ ایک کُل جماعتی اجلاس بھی منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کی سیاسی رائے کے تمام عنصر بھی دیکھنے کو ملے۔ ہر ایک کی خواہش یہی تھی کہ مسئلہ کو حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت یہ ہے کہ وسیع تر سیاسی اتفاق رائے سے استفادہ کیا جائے اور اصل مسئلہ کو حل کرنے اقدامات کئے جائیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ ہر صحیح العقل پارٹی، گروپ اور فرد آگے آئے اور مسائل کو حل کرتے ہوئے امن قائم کرنے کی کوشش کرے۔