اِنفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحقیقات جاری ، مملکتی وزیر داخلہ کا لوک سبھا میں بیان
نئی دہلی۔ یکم ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سخت گیر موقف کی حامل حریت لیڈر فردوس احمد شاہ اور 26/11 ممبئی دہشت گرد حملے کے ایک مالیہ فراہم کرنے والے کے مابین مشتبہ روابط کی تحقیقات کررہا ہے۔ منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ ایچ پی چودھری نے لوک سبھا کو تحریری جواب میں یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے رقمی خردبرد روک تھام ایکٹ کے تحت اس وقت شکایت درج کرائی جب جموں و کشمیر پولیس نے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت چارج شیٹ پیش کی تھی۔ ای ڈی کی درخواست میں دونوں ملزمین کے 26/11 ممبئی دہشت گرد حملے کیلئے مالیہ فراہم کرنے کے معاملے میں کسی ربط کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے، تاہم اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔ ای ڈی کی جاریہ سال 16 جولائی کو دائر کردہ درخواست میں کہا گیا کہ صدرنشین ڈیموکریٹک پولیٹیکل موؤمنٹ شاہ نے 2007ء تا 2010ء کے دوران 3 کروڑ روپئے سے زائد کی رقم حاصل کی ہے۔ یہ رقم ’’مدینہ ٹریڈنگ‘‘ واقع بریشیا، اٹلی سے حاصل کی گئی اور رقم بھیجنے والے نے جاوید اقبال ساکن پاکستان مقبوضہ کشمیر ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
اٹلی پولیس کی 2009ء میں دو پاکستانی شہریوں کو گرفتار کرنے کے بعد یہ کہا گیا تھا کہ فرم نے اقبال کے نام پر تقریباً 300 مرتبہ رقم منتقل کی جبکہ اقبال نے کبھی اٹلی کی زمین پر قدم بھی نہیں رکھا تھا۔ تحقیقات کے بعد اٹلی پولیس اس نتیجہ پر پہونچی کہ کمپنی نے بے قصور، غیرمشتبہ افراد کا نام استعمال کرتے ہوئے یہ رقمی تبادلے عمل میں آئے اور ان کے شناختی کارڈز یا پاسپورٹس شاید سرقہ کئے گئے تھے۔ 26/11 ممبئی دہشت گرد حملوں کی تحقیقات کے دوران مدینہ ٹریڈنگ کا نام اس وقت سامنے آیا جب 229 ڈالرس کی دوسری مرتبہ ادائیگی ویسٹرن یونین منی ٹرانسفر کے ذریعہ کی گئی تھی۔ یہ رقم بھیجنے والا جاوید اقبال تھا اور اس نے ویسٹرن یونین منی ٹرانسفر ایجنٹ مدینہ ٹریڈنگ کے ذریعہ رقم روانہ کی تھی۔ فردوس احمد شاہ نے جو سید علی شاہ گیلانی کی حریت کانفرنس کے لیڈر ہیں، ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیردوراں ہے اور وہی فیصلہ کرے گی۔انہوں نے ایسے کسی معاملے میں ملوث ہونے سے بھی انکار کیا۔