بارہ بنکی ( یو پی ) ، 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) حرکت الجہاد اسلامی کے کارندہ طارق قاسمی کو گورکھپور اور لکھنو میں 2007ء کے دھماکوں میں اس کے رول کی پاداش میں آج ایک مقامی عدالت نے سزائے عمر قید سنائی جبکہ اسے بغاوت اور دھماکو مادے قبضے میں رکھنے کا مرتکب پایا گیا۔ ایڈیشنل سیشنس جج شانتی پرکاش اروند نے طارق کو سرکشی، دھماکو مادے رکھنے اور اس ملک کے قانون کے خلاف کام کرنے کا مرتکب پایا، وکیل صفائی رندھیر سنگھ سمن نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔ طارق اور ایک دیگر ملزم خالد مجاہد کو 22 ڈسمبر 2007ء کو ریاستی دارالحکومت لکھنو سے لگ بھگ 25 کیلومیٹر دور بارہ بنکی ریلوے اسٹیشن سے اترپردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس نے گرفتار کیا تھا۔ یہ فیصلہ ٹھیک دو سال بعد سامنے آیا جبکہ اترپردیش حکومت نے طارق اور خالد کے خلاف کیسوں سے دستبرداری کا اقدام کیا تھا۔ ریاستی حکومت نے 24 اپریل 2013ء کو گورکھپور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ہدایت دی تھی کہ اس کیس سے دستبرداری کیلئے عدالت میں درخواست داخل کی جائے۔ وکیل صفائی نے آج کہا کہ زیریں عدالت کا حکمنامہ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جائیگا۔