دہشت گرد گروپ کی سازش، مکہ معظمہ میں خودکش بم دھماکہ کی مذمت، مدد کیلئے ایران کا پیشکش
مکہ معظمہ 24 جون (سیاست ڈاٹ کام) سعودی سکیوریٹی فورسیس نے مکہ معظمہ میں مسجد الحرام پر دہشت گرد حملے کا منصوبہ ناکام بنادیا۔ حرم شریف کے قریب واقع ایک عمارت پر سکیوریٹی فورسیس نے دھاوا کیا تو اس مکان میں موجود ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکہ سے اُڑالیا۔ سکیوریٹی فورسیس نے عمارت کا محاصرہ کرلیا تھا۔ دھماکے کے بعد عمارت کو شدید نقصان پہونچا۔ وزیرداخلہ کے سکیورٹی ترجمان مقصود الترکی نے کہاکہ 3 دہشت گرد گروپوں نے یہ منصوبہ بنایا تھا جن میں دو مکہ مکرمہ اور ایک جدہ میں ہے۔ سکیورٹی فورسیس کو اس منصوبہ کی اطلاع ملتے ہی حرم شریف کے قریب واقع ایک مکان پر دھاوا کیا گیا جس کے بعد یہ دھماکہ ہوا۔ دھماکے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا اور 11 افراد زخمی ہوئے جن میں پانچ پولیس ملازمین بھی شامل ہیں۔ حرم شریف میں رمضان المبارک کی طاق راتوں کی وجہ سے کثیر اجتماع ہوتا ہے۔ حملہ آور اس کثیر اجتماع سے دہشت گرد خودکش حملہ کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے تاکہ زیادہ سے زیادہ جانی نقصان پہنچایا جاسکے۔ عمارت میں موجود مشتبہ دہشت گرد نے سکیوریٹی جوانوں پر فائرنگ شروع کی تھی جس کے جواب میں سکیوریٹی فورس نے بھی فائرنگ کی اور کچھ دیر بعد اس شخص نے خود کو دھماکہ سے اُڑالیا۔ ایران نے مکہ معظمہ میں مسجد الحرام کے قریب خودکش حملے کی مذمت کی ہے۔
اس نے سعودی عرب کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے تعاون کی پیشکش بھی کی۔ واضح رہے کہ حال ہی میں سعودی عرب اور دیگر عرب ملکوں نے پڑوسی ملک قطر سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرلئے تھے۔ اس ملک کو اس کے مبینہ دہشت گرد گروپس سے تعلقات کی بنیاد پر یکا و تنہا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ قطر پر الزام ہے کہ وہ دہشت گردی کی مبینہ تائید کرتا ہے اور ایران سے رابطہ رکھا ہے۔ قطر نے ان الزامات کو مسترد بھی کیا تھا۔ سعودی عرب میں حالیہ برسوں میں دہشت گردی کے متعدد حملے ہوئے ہیں۔ ان میں سے کئی ایک حملوں کی ذمہ داری دولت اسلامیہ نے قبول کی ہے۔ جولائی 2016 ء میں مدینہ منورہ میں مسجد النبوی کے قریب ایک خودکش حملہ میں 4 سکیوریٹی جوان ہلاک ہوئے تھے۔ اس مرتبہ حرم شریف کو نشانہ بنانے کے لئے 3 سیلس تشکیل دینے کی رپورٹ ہے جنھوں نے مکہ میں حملہ کی سازش تیار کی تھی جسے سکیوریٹی نے ناکام بنادیا۔ پہلے حملہ کا منصوبہ ضلع ایسلہ میں ناکام بنایا گیا جبکہ دوسرا پڑوسی علاقہ اجید المسانی میں ناکام بنایا گیا۔ اجیاد کالونی مسجد حرام سے صرف 800 میڑ کے فاصلے پر ہے، جہاں سیکیورٹی اہلکاروں نے پیشگی کارروائی کر کے دنیا کے مقدس ترین مقام کو دہشت گردی کی تباہ کن کارروائی سے سے بچایا۔سعودی شہریوں نے سوشل میڈیا پر موبائل کیمروں سے بنائی گئی ویڈیو پوسٹ کیں ہیں جس میں خودکش بمبار مکہ المکرمہ کے پرامن شہر میں خودکش کو دھماکے سے اڑاتا ہے، جس کے بعد اس کے جسم کے ٹکڑے عمارت کے ملبے تلے دبے نظر آتے ہیں۔اجیاد کالونی میں سال کے ان دنوں میں بہت زیادہ رش ہوتا ہے کیونکہ حرم کے قریب ہونے کی وجہ سے یہ معتمرین اور حجاج کی من پسند جگہ سمجھی جاتی ہے۔ یہاں بہت سے ہوٹل بھی واقع ہیں جہاں زائرین قیام کرتے ہیں۔