حج کیمپ میں کے سی آر کی شرکت کے امکانات موہوم

2016 میں بھی چیف منسٹر حج کیمپ نہیں پہونچے تھے ۔ بہن کے انتقال سے سرکاری مصروفیات متاثر
حیدرآباد۔ 6 اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کے جاریہ حج کیمپ میں شرکت کے امکانات موہوم دکھائی دے رہے ہیں۔ چیف منسٹر جو عام طور پر عازمین حج کے پہلے قافلے کو وداع کرتے رہے ہیں۔ جاریہ سال وہ اپنی مصروفیات کے سبب وقت دینے سے قاصر دکھائی دے رہے ہیں۔ یکم اگست سے حیدرآباد امبارگیشن پوائنٹ سے عازمین حج کے قافلوں کی روانگی کا آغاز ہوا۔ پہلے قافلے کو رات دیر گئے تقریباً دو بجے حج ہائوز سے ایرپورٹ کے لیے وداع کرنا تھا۔ رات دیر گئے چیف منسٹر کی آمد ممکن نہ تھی لہٰذا کے سی آر شریک نہیں ہوئے۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے حج ہائوز کے بجائے صبح میں ایرپورٹ پر طیارے کو جھنڈی دکھائی۔ اسی دوران چیف منسٹر نئی دہلی روانہ ہوگئے لیکن آج اپنی بہن کے انتقال کے سبب انہیں فوری واپس ہونا پڑا۔ بتایا جاتا ہے کہ باقی ایام میں ان کی آمد کے امکانات نظر نہیں آتے ۔ 8 اگست تک تلنگانہ کے عازمین کی روانگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ 9 اور 10 اگست کو کرناٹک کے عازمین کے قافلے روانہ ہوں گے۔ 11 اگست سے آندھراپردیش کے عازمین کی روانگی کا آغاز ہوگا۔ آخری دو دنوں میں یعنی 14 اور 15 اگست کی فلائٹس میں تینوں ریاستوں کے عازمین شامل رہیں گے۔ اس شیڈول کو دیکھتے ہوئے کے سی آر کی آمد کے امکانات موہوم ہیں۔ بہن کے انتقال کے سبب بھی وہ سرکاری مصروفیات سے خود کو کچھ دن تک دور رکھ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد سے 2014، 2015 اور 2017ء میں چیف منسٹر نے حج قافلوں کو وداع کیا تھا۔ 2016 اور پھر جاریہ سال وہ شریک نہیں ہوئے۔