حجاج کرام کا رمی جمار ، غیرمعمولی حفاظتی انتظامات

طواف زیارت اور قربانی ، عیدالاضحی منائی گئی
منیٰ ۔12 ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اقطاع عالم سے آئے لاکھوں مسلمانوں نے کل رات مزدلفہ میں گزارنے کے بعد آج بڑے شیطان کو کنکریاں ماری ۔ رمی جمرات کا یہ عمل پرامن رہا اور گزشتہ سال کی طرح کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ جاریہ سال حکومت سعودی عرب نے کئی احتیاطی اقدامات کئے تھے ۔ 1.8 ملین سے زائد حجاج کرام کی سہولت کیلئے رمی جمرات کے موقع پر ہمہ منزلہ برج سے بھرپور استفادہ کیا گیا ۔ رمی جمرات کا مرحلہ پورا ہونے کے بعد حجاج کرام نے طواف زیارت کیا اور قربانی انجام دی ۔سعودی عرب اور دیگر کئی ممالک میں آج عیدالاضحی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔  اس بار بھی ہائی ٹیک سہولیات فراہم کی گئی تھیں جہاں حجاج کرام صرف ایس ایم ایس کے ذریعہ قربانی کی بکنگ کرواسکتے تھے ۔ انھیں کمپیوٹرائزڈ کوپن جاری کئے گئے اور دیا گیا وقت گذرنے کے بعد حجاج کرام نے اپنے سر مونڈھوائے اور احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوگئے ۔ حکومت نے مستحقین تک گوشت پہونچانے کیلئے خصوصی انتظامات کئے ہیں۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کل وقوف عرفات کا شخصی طورپر مشاہدہ کیا اور حجاج کرام کیلئے انتظامات کے بارے میں واقفیت حاصل کی ۔ حجاج کرام منیٰ واپس ہوں گے اور مزید دو دن وہیں قیام کرتے ہوئے رمی جمرات میں حصہ لیں گے ۔ گزشتہ سال رمی جمرات کے موقع پر ہی سانحہ پیش آیا تھا جس میں کئی حجاج کرام جاں بحق ہوگئے تھے ۔ اس بار حکومت نے مختلف حفاظتی پہلو اختیار کئے جن میں برسلیٹس کی تقسیم بھی شامل ہے جس میں متعلقہ حاجی کے بارے میں شخصی معلومات شامل کئے گئے ہیں۔ جمرات کے علاقہ میں سڑکوں کی توسیع کی گئی ۔ سعودی سرکاری ٹیلی ویژن پر جمرات کے راستوں اور برجس پر انسانی سروں کا سمندر دکھائی دے رہا تھا ۔ ہیلی کاپٹرس اور ڈرون طیاروں کے ذریعہ صورتحال پر نظر رکھی جارہی تھی اور جہاں کہیں رکاوٹ نظر آئے انھیں فوری دور کیا جارہا تھا ۔