پانی کی قلت کی شکایت کا خاتمہ ، بیشتر علاقوںمیں معمول سے زیادہ بارش ریکارڈ
حیدرآباد۔یکم۔ستمبر(سیاست نیوز)شہر میں ہوئی بارش کے سبب شہر کے کئی منڈلوں میں زیر زمین سطح آب میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ زیر زمین سطح آب میں ہونے والے اضافہ سے شہری علاقو ںمیں پانی کی قلت کی شکایت کا بڑی حد تک خاتمہ ہوگا لیکن شہر کے جن علاقوں میں زیر زمین سطح آب میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ جن علاقوں میں عوام اور حکومت کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے شجرکاری مہم یا بارش کے پانی کو زمین میں جذب کرنے کیلئے گڑھے بنائے گئے ہیں ان علاقوں میں ہی زیر زمین سطح آب میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ شہر حیدرآباد کے علاوہ شہر کے بیشتر علاقوں میں معمول سے کافی زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ محکمہ مال کے عہدیداروںکا کہنا ہے کہ شہر حیدرآباد کے علاقوں میں سمنٹ اور ڈامبر کی مضبوط سڑکیں ہونے کے سبب بارش کا پانی جذب نہیں ہو رہا تھا جسے دیکھتے ہوئے حکومت نے بارش کے پانی کو جمع کرنے اور زمین میں جذب ہونے دینے کی راہیں ہموار کرنے کے اقدامات کئے لیکن اس کے باوجود بھی کئی علاقو ںمیں ایسا نہیں کیا گیا جس کے سبب شہر کے چنندہ علاقوں میں ہی زیر زمین سطح آب میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر حیدرآباد کے حدود میں کاپرا‘ سرورنگر‘ عنبرپیٹ‘ امیر میٹ کے علاوہ دیگر کئی علاقو ںمیں زیر زمین سطح آب میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ان علاقو ںمیں آئندہ بارش کے دوران زیر زمین سطح آب میں مزید بہتری کی توقع کی جا رہی ہے۔ شہر کے علاوہ ریاست میں حکومت اور محکمہ جنگلات کی جانب سے چلائے گئے شجرکاری پروگرام ہریتا ہرم کے سبب بھی کئی علاقو ںمیں کروڑوں پودے لگائے گئے لیکن ان پودوں کو لگانے کے لئے جو کھڈ کھودے گئے تھے وہ بھی زیر زمین سطح آب میں اضافہ میں بیحد معاون ثابت ہوئے ہیں اور اس شجر کاری کے سبب بھی شہر میں زیر زمین سطح آب میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ برسوں کے دوران زیر زمین سطح ٓاب میں کمی کے باعث صورتحال ابتر ہوتی جا رہی تھی اور کئی علاقوں سے بوریلس کے ناکارہ ہوجانے کی اطلاعات موصول ہونے لگی تھیں جس کے نتیجہ میں عوام کے علاوہ ہمہ منزلہ عمارتوں کی تعمیرکرتے ہوئے انہیں فروخت کرنے والوں کو بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس صورتحال سے باہر نکلنے کا صرف ایک ذریعہ ہے اور وہ یہ ہے کہ زمین میں پانی کے پہنچنے کا انتظام ممکن بنایا جائے کیونکہ ایسا نہ کرنے کے سبب نہ صرف عوام کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ جب زمین کو اس کی ضرورت کے مطابق پانی میسر نہ آئے تو ایسی صورت میں صورتحال ابتر ہوتی چلی جاتی ہے۔