حافظ صابر پاشاہ بیشک باطل کو مٹنا ہی ہے

کتنے ایسے مسلمان ہیں جو صفر کے مہینے کو منحوس سمجھتے ہیں ۔ خصوصاً صفر کی تیرہ تاریخ کو تیرہ تیزی کا نام دے کر بہت ساری خرافات کرتے ہیں۔ اس مہینے میں کوئی اچھا کام انجام نہیں دیا جاتا ۔ اور بہت سارے لوگ چہارشنبہ کو منحوس سمجھتے ہیں۔ چہارشنبہ کے دن اگر کوئی مرجائے تو سارے خاندان کے لئے مصیبت کا پیغام تصور کیا جاتا ہے اور بہت سی ایسی باتیں ہیں جن کا تعلق دور جہالت سے ہے۔ حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ان کی سخت تردید فرمائی اور ان بدعقیدگیوں سے مسلمانوں کو بچنے کی تاکید فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا ’’اسلام میں نہ چھوت ہے اور نہ بیماری متعدی ہے اور نہ صفر کا مہینہ منحوس ہے ‘‘ ۔ اللہ کے نبی ﷺ نے ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا : ’’چھوت کوئی چیز نہیں ، بدفالی بھی کوئی چیز نہیں ، اُلو کی نحوست کوئی چیز نہیں اور صفر کی نحوست بھی کوئی چیز نہیں ۔ اﷲ کے نبی ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر ایک خطبہ ارشاد فرمایا: ’’اے لوگو ! تم پر ضروری ہے کہ میری آج کی باتیں ان لوگوں تک پہنچادو جو یہاں حاضر نہیں ہیں ۔ میں جہالت کے جتنے رسوم تھے ان سب کو اپنے قدموں تلے روندتا ہوں اور تمہارے درمیان دو چیزیں ایک قرآن کریم دوسری میری سنت چھوڑے جارہا ہوں جب تک ان دونوں کو تھامے رہوگے کبھی گمراہ نہ ہوں گے ۔ تم سب ایک خدا کے بندے اور ایک باپ کے بیٹے ہو‘‘ ۔ اﷲ کے حبیب ﷺ نے قبیلۂ بنوثقیف کے بتوں کو توڑنے کیلئے حضرت خالد بن ولیدؓ کو بھیجا ۔ جب آپ نے بڑے بت کا سر توڑا تو وہ دھڑام سے نیچے گرا لوگوں نے سمجھا شاید عذاب آگیا لیکن جب بت کو پوری طرح مسمار کرکے خالد بن ولید باہر آئے تو لوگوں کے دلوں سے باطل کا وہم ٹوٹا ۔ ہم جس مذہب کے ماننے والے ہیں وہ مذہب باطل شکن ہے ۔ سچائی اور صحیح العقیدہ کی تعلیم دیتا ہے ۔ ایمان جتنا کامل ہوتا ہے اس کا کمال اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے ۔ اگر ہم لوگ اﷲ اور اس کے رسول پر سچا یقین رکھتے ہیں تو پھر اﷲ کافرمان ہے :’’بیشک باطل کو مٹنا ہی ہے ‘‘ ۔