جی ایچ ایم سی کے روبرو دھرنا، بی جے پی کارکنان گرفتار

حیدرآباد 27 مارچ (سیاست نیوز) بی جے پی کے قائدین اور کارکنوں کو آج جی ایچ ایم سی کے روبرو دھرنا منظم کرنے کی کوشش پر گرفتار کیا گیا۔ وہ حیدرآباد کے لئے ناکافی بجٹ گنجائش پر حکومت کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ریاستی دارالحکومت سے وصولیات میں 40 فیصد حصہ شامل ہوتا ہے لیکن اس کی مطابقت میں بجٹ الاٹمنٹ نہیں ہوا ہے۔ صدر اسٹیٹ بی جے پی ڈاکٹر لکشمن کی قیادت میں سینکڑوں کارکنوں نے احتجاج میں حصہ لیا۔ اس موقع پر شریک دیگر پارٹی قائدین میں ایم ایل سی رامچندر راؤ، بی جے پی نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی ممبر چھایا دیوی، صدر میڑچل ڈیویژن بدم بالریڈی شامل ہیں۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہاکہ 1.75 لاکھ کروڑ روپئے کے بجٹ میں حیدرآباد کے لئے 40 فیصدی رقم الاٹ کیا جانا تھا تاکہ جی ایچ ایم سی کے 150 ڈیویژنس کی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے لیکن حکومت نے صرف 2 فیصدی رقم منظور کی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ 2600 سلم بستیاں ہیں جہاں چیف منسٹر کے سی آر اور وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کو دورہ کرنا چاہئے۔ وہ حیدرآباد کو گلوبل سٹی یا بین الاقوامی شہر بنانے کی باتیں تو کرتے ہیں لیکن اس حقیقت کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے کہ ہر 100 افراد میں سے 23 کو دن میں پیٹ بھر کھانا نصیب نہیں ہوتا ہے۔