آن لائن خدمات کو بہتر بنانے کی تجویز ، اواخر دسمبر تک عارضی تقررات متوقع
حیدرآباد۔4 ۔ڈسمبر(سیاست نیوز) شہر میں بلدی نظم و نسق کو عصری سہولیات اور تکنیک سے مربوط کرنے کے فیصلوں کے مدنظر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے فیصلہ کیا ہے کہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے ماہرین کے تقررات کو یقینی بنایا جائے اور 51 آئی ٹی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے مختلف خدمات کو آن لائن بنانے کے علاوہ ایپلکیشن کے ذریعہ شکایات کی وصولی اور ان کے حل کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے سبب بلدیہ میں عملہ کی کمی شدت سے محسوس کی جارہی ہے اور اس کمی کو پورا کرنے کے لئے اعلی عہدیداروں نے 51نئے تقررات کا فیصلہ کیا ہے اور ان تقررات کے ذریعہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے شعبہ ٹکنالوجی اور دیگر شعبہ جات جوآن لائن اور ایپلیکیشن سے مربوط ہیں ان شعبہ جات کی خدمات کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ بتایاجاتاہے کہ شہری خدمات کے سلسلہ میںقائم کئے گئے مراکز کے علاوہ ایپلیکیشن کے ذریعہ فراہم کی جانے والی خدمات بالخصوص تعمیری اجازت ناموں‘ ٹنڈر‘ شکایات ‘ کے علاوہ صفائی کے امور و ٹیکس کے سلسلہ میں آن لائن وصولی کی خدمات کو بہتر بنانے کے لئے عملہ میں اضافہ کی ضرورت کو محسوس کیا جا رہاہے اور اس ضرورت کو پورا کرنے کیلئے ریاستی حکومت کے محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے مشاورت کے بعد قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کے مطابق عصری سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کو مزید بہتر بنانے کیلئے انہیں وسیع کرنا ناگزیر ہے اور عوام میں آن لائن خدمات کے استعمال کے بڑھتے رجحان کو دیکھتے ہوئے انہیں مزید بہتر سہولتوں کی فراہمی بھی ضروری تصور کی جا رہی ہے اسی لئے بلدی حدود میں خدمات کیلئے 51آئی ٹی ماہرین کے تقرر کو منظوری کیلئے محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے عہدیداروں سے مشاورت کا عمل جاری ہے ۔ جی ایچ ایم سی کے اعلی عہدیدار نے بتایا کہ ریاست میں وزارت بلدی نظم و نسق کے علاوہ وزارت انفامیشن ٹکنالوجی کے قلمدان ایک ہی وزیر مسٹر کے ٹی راما راؤ کے پاس ہونے کے سبب اس مسئلہ کی جلد یکسوئی کے امکانات ہیں اور جاریہ ماہ کے اواخر تک ان عارضی تقررات کے سلسلہ میں احکامات کی اجرائی متوقع ہے ۔ مجلس بلدیہ عظیم ترحیدرآباد کے منصوبہ کے صدر دفتر جی ایچ ایم سی میں خدمات انجام دے رہے آئی ٹی شعبہ کے طرز پر تمام 5 زونل کمشنر دفاتر میں بھی آئی ٹی شعبہ کا قیام عمل میںلایا جائے گا تاکہ تمام فائیلس کی ٓان لائن یکسوئی میں حائل تمام رکاوٹیں تیزی کے ساتھ دور کی جاسکیں۔