جی ایچ ایم سی وارڈس کی تعداد میں اضافہ التواء کا شکار

برسر اقتدار اور حلیف جماعتوں کے بجائے اپوزیشن کو فائدہ کے امکان پر حکومت کا غور

حیدرآباد 27 ستمبر (ایجنسیز) گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) نے الیکشن وارڈس کی تعداد میں اضافہ کی تجویز کو التواء میں رکھ دیا ہے۔ ذرائع کے بموجب مجوزہ وارڈس کی موجودہ تعداد 150 سے بڑھاکر 200 کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا تاہم سیاسی وجوہات کی بناء اس کو فی الحال التواء میں رکھنے کی اطلاع ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جی ایچ ایم سی کے وارڈس کی تعداد 200 کردینے سے برسر اقتدار پارٹی اور اس کی حلیف پارٹیوں کے لئے فائدہ نہیں ہے جبکہ وارڈس کی تعداد میں جتنا اضافہ ہوگا اتنا ہی اپوزیشن جماعتوں کو فائدہ ہوگا۔ ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق جی ایچ ایم سی کے انتخابات جاریہ سال کے اختتام سے قبل منعقد کروایا جانا چاہئے۔ اگر حکومت وارڈس کی تعداد کو 150 تک محدود رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے تو ایسی صورت میں وارڈس کی ازسرنو حد بندی کے لئے تازہ اعلامیہ جاری کرنا ہوگا کیوں کہ ریاستی حکومت نے 4 اپریل کو آندھراپردیش میونسپل کارپوریشن میں ترمیم کرتے ہوئے سال 2011 ء کی مردم شماری کے مطابق جی ایچ ایم سی حدود میں آبادی کی تعداد 67 لاکھ 31 ہزار 790 کو ملحوظ رکھتے ہوئے رولس 2005 میںترمیم کرکے اس کی تعداد کو 200 تک بڑھایا تھا۔ تازہ اعلامیہ جاری کرنے کی صورت میں سال 2011 مردم شماری کے مطابق ٹاؤن پلاننگ کے عہدیداروں کو 150 وارڈس کی ازسرنو حد بندی کیلئے مسودہ تیار کرنے کی ضرورت پڑے گی۔ بلدیہ کے ذرائع کے بموجب کارپوریشن وارڈس کو اس کے قدرتی حدود، جغرافیائی مستقبل اور رقبہ کے اعتبار سے وارڈس کو مساوی تقسیم کرے گا۔ اگر قدرتی حدود کو نہ اپنانے کی صورت میں اہم جنکشن یا پھر لائنوں کو ملحوظ رکھ کر وارڈس کو قطعیت دے سکتا ہے۔