ڈبل بیڈروم گھروں‘ سڑکوں کی تعمیر‘ موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کی ترجیح : میئر کا خطاب
حیدرآباد۔26 فبروری(سیاست نیوز) مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے شہر کی ترقی و و بلدی امور کی انجام دہی کیلئے 13,150کروڑ کے بجٹ کو منظوری دی ہے۔ جی ایچ ایم سی کے بجٹ اجلاس میں بلدیہ کے بجٹ کو منظوری دی گئی جس کی صدارت مئیر جی ایچ ایم سی مسٹر بی رام موہن نے کی ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے بجٹ اجلاس کے دوران ریاست میں جاری امکنہ اسکیم کے لئے بھی علحدہ بجٹ شہری حدود میں ڈبل بیڈ روم اسکیم کیلئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس کے علاوہ جی ایچ ایم سی بجٹ میں موسی ندی کو خوبصورت بنانے کے پراجکٹ ‘ سڑکوں کی بہتری کے علاوہ دیگر مقاصد کیلئے بھی بجٹ کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے۔اجلاس میں پیش کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق جی ایچ ایم سی نے شہر ی حدود میں امکنہ اسکیم پر عمل آوری کیلئے 6317.64 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے اور یہ رقم ہاؤزنگ کارپوریشن کے توسط سے خرچ کی جائے گی۔ حیدرآباد روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کیلئے جی ایچ ایم سی بجٹ میں 377.75 کروڑ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اسی طرح موسی ندی کو خوبصورت بنانے کے پراجکٹ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بنائے گئے کارپوریشن موسی بیوٹیفیکیشن پراجکٹ کیلئے بھی 377.75کروڑ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے شہری حدود میں خدمات انجام دینے والے تین کارپوریشنوں موسی بیوٹیفیکیشنکارپوریشن‘ حیدرآباد روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کیلئے جملہ 7073.14 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں جس میں سب سے زیادہ ڈبل بیڈ روم اسکیم پر خرچ کئے جائیں گے۔ اجلاس کے دوران مئیر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے کارپوریٹرس نے متعدد امور و مسائل کو پیش کرتے ہوئے ان کیلئے بجٹ کی تخصیص کا مطالبہ کیا ۔ کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے کارپوریٹرس کے سوالات کے جوابات دیئے ۔ اجلاس کو بلدیہ کی آمدنی کے ذرائع اور نشانہ کے متعلق بتاتے ہوئے اس بات سے واقف کروایا گیا۔ اجلاس کو اخراجات سے واقف کرواتے ہوئے بتایا گیا کہ جی ایچ ایم سی نظم و نسق کیلئے 1488.79 مصارف درکار ہیں جبکہ آپریشن اور مینٹیننس کیلئے 1043.90کروڑ کے مصارف کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ آمدنی کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا گیا کہ آمدنی مالی وصولیات کے ذریعہ ہونے والی جملہ آمدنی میں 51.89فیصد یعنی 1725.20 کروڑ روپئے ٹیکس کے ذریعہ وصول کئے گئے جبکہ 31.07 فیصد یعنی 1033.17 کروڑ کی آمدنی فیس اور یوزر چارجس وغیرہ کے ذریعہ وصول کی گئی ۔ بلدیہ نے جملہ آمدنی 3325کروڑ روپئے کی پیش کی ہے جو کہ 29فیصد ہے اور اس کے ساتھ سرمایہ رسائد کے ذریعہ ہونے والی آمدنی کا نشانہ 2751.86کروڑ پیش کیا گیا اور اسی طرح سرمایہ وصولیات کے دوسرے مرحلہ کی آمدنی کے متعلق 3کارپوریشنوں کے جملہ بجٹ 7073.14کروڑ پیش کیا گیا ہے۔بجٹ اجلاس میں ارکان قانون ساز کونسل جناب سید امین الحسن جعفری ‘ مسٹر پربھاکر راؤ‘ ارکان اسمبلی جناب جعفر حسین معراج‘ جناب سید کوثر محی الدین ‘ ڈپٹی مئیر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد جناب بابا فصیح الدین کے علاوہ کارپوریٹرس موجود تھے۔