ملازمتیں فراہم کرنے حکومت کا اعلان فراموش، بلدیہ کے اقدامات ناقابل فہم
حیدرآباد ۔ 22 جون (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں نوجوانوں کو درپیش روزگار کے مسائل کو حل کرنے کا ٹی آر ایس نے اعلان کیا تھا اور اس بات کا تیقن دیا تھا کہ اقتدار کے حصول پر مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے لیکن ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے بلکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد جوکہ شہر حیدرآباد میں بلدی مسائل کے حل کا ادارہ ہے۔ اس ادارہ میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے بجائے مؤظف ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کی نگرانی اور ان میں نمایاں بہتری پیدا کرنے کیلئے بلدیہ نے اس بات کا فیصلہ کیا ہیکہ جی ایچ ایم سی میں خدمات انجام دے چکے ملازمین جوکہ وظیفہ پر سبکدوش ہوچکے ہیں، ان کی دوبارہ خدمات حاصل کی جائیں تاکہ شہری ترقیاتی منصوبہ کو عملی جامہ پہنایا جاسکے۔ کمشنر جی ایچ ایم سی نے اس سلسلہ میں 24 جون بروز چہارشنبہ سابق ملازمین کے انٹرویوز منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا ہے تاکہ جن مقامات پر ملازمین کی ضرورت ہو انہیں بازمامور کیا جاسکے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کئے گئے اس فیصلہ کے مطابق زیادہ تر انجینئرس اور محکمہ ٹاؤن پلاننگ کے عہدیداروں کے تقررات کا امکان ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ 42 عہدوں پر مؤظف عہدیداروں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جی ایچ ایم سی میں خدمات انجام دے چکے بیشتر ٹاؤن پلاننگ عہدیداروں کے علاوہ انجینئرس کے خلاف متعدد مقدمات موجود ہیں اور ان کے انداز کارکردگی سے کئی لوگ واقف ہیں۔ بلدی عہدیداروں کی جانب سے کئے گئے اس فیصلہ کی سیاسی گوشے مخالفت کرسکتے ہیں چونکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد فی الحال اسپیشل کمشنر کی نگرانی میں خدمات انجام دے رہی ہے اور ماہ ڈسمبر میں انتخابات منعقد ہونے کے امکانات ہیں۔ ایسی صورت میں اگر بلدیہ میں عوامی منتخبہ نمائندوں کی عدم موجودگی کے دوران اگر مؤظف ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو اس کی مخالفت کیلئے کوئی موجود نہیں ہوگا اور جب منتخبہ عوامی نمائندے جی ایچ ایم سی کیلئے منتخب ہوکر آئیں گے اس وقت ان مؤظف عہدیداروں کی خدمات کو برخواست کرنے کیلئے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ علاوہ ازیں عہدیدار وظیفہ پر سبکدوش ہونے والوں کی خدمات کے حصول کے متعلق یہ ادعا پیش کررہے ہیں کہ تجربہ کی بنیاد پر ان کی خدمات حاصل کی جائیں گی لیکن موجودہ دور میں عصری ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ انجینئرس درکار ہیں اور شہر حیدرآباد میں بہ آسانی ایسے قابل انجینئرس جی ایچ ایم سی کو حاصل ہوسکتے ہیں۔ اسی لئے جی ایچ ایم سی عہدیداروں کا یہ استدلال ہیکہ تجربہ کی بنیاد پر ان عہدیداروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی، جو ناقابل فہم ہے۔