جی ایچ ایم سی سے امکنہ شماری ، بلدیہ کا ایک تیر سے دو نشان

مکانات اور دکانات کا سروے ، شہریوں پر کوئی بوجھ عائد نہیں ہوگا
حیدرآباد ۔ 23 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے شہریوں پر کسی قسم کا بوجھ عائد کئے بغیر اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے ’ امکنہ شماری ‘ گھروں اور دوکانات کا سروے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جی ایچ ایم سی اس معاملے میں ایک تیر سے دو نشان لگانے کی تیاری کررہی ہے ۔ ٹیکس میں اضافہ کر کے عوامی برہمی مول لینا نہیں چاہتی ۔ دوسری طرف ٹیکس چوری کرنے میں تعاون کرنے والے عہدیداروں کو بھی کنٹرول کرنے کی راہ ہموار کررہی ہے ۔جاریہ مارچ کے اختتام پر جی ایچ ایم سی کو ریکارڈ سطح پر جائیداد ٹیکس وصول ہوا ہے ۔ مکانات سے جہاں 395 کروڑ روپئے ٹیکس وصول ہوا ہے وہیں تجارتی اداروں سے 688 کروڑ روپئے کا ٹیکس وصول ہوا ہے ۔ گریٹر حیدرآباد میں جائیداد ٹیکس وصول کرنے کے حوصلہ افزاء ردعمل کو دیکھتے ہوئے جی ایچ ایم سی نے عوام پر مالی بوجھ عائد کیے بغیر اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے ’ امکنہ شماری ‘ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق گریٹر حیدرآباد کے حدود 14.70 لاکھ مکانات و دکانات ہیں ۔ جن میں 2 لاکھ سے زیادہ جائیدادیں تجارتی اغراض و مقاصد کے لیے استعمال کی جارہی ہیں ۔ بلدیہ کے عہدیدار مالکان جائیدادوں سے سازباز کرتے ہوئے عمارت کے رقبہ کو گھٹا کر پیش کرتے ہوئے جی ایچ ایم سی کے خزانے کو گھٹانے کا شبہ کیا جارہا ہے ۔ مکانات اور دوکانات کا صحیح طریقے سے دوبارہ سروے کرنے کی منصوبہ بند تیاری کی جارہی ہے ۔ پہلے جو امکنہ شماری کی گئی تھی اس میں کئی بے قاعدگیاں ہوئے اور ان عمارتوں پر مزید تعمیرات کی گئی ہیں مگر اس کو جی ایچ ایم سی کے ریکارڈ میں شامل نہیں کیا گیا ۔ اس کا صحیح طریقہ سے سروے کیا گیا تو آمدنی میں کئی گناہ اضافہ ہوجائے گا ۔ اس کے علاوہ بی آر ایس اسکیم کے تحت مکانات کی تعمیرات کو باقاعدہ بنانے کے لیے تقریبا 1.21 لاکھ درخواستیں وصول ہوئی ہیں ۔ ان سب کو ملا لیا جائے تو جی ایچ ایم سی کی آمدنی میں زبردست اضافہ ہوجائے گا ۔ جی ایچ ایم سی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ امکنہ شماری کے لیے عصری و تکنیکی سہولتوں سے استفادہ کیا جارہا ہے ۔ ایک ڈی ویز تیار کرتے ہوئے سرکل سطح پر سروے کرنے کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے ۔ ہر گھر اور دوکان کا جائزہ لیتے ہوئے اس کی تصویر کھینچنے اور تمام تفصیلات ٹیاب کے ذریعہ اعلیٰ عہدیداروں تک پہونچانے اور ہیڈ آفس کے آن لائن سے جوڑنے کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے ۔ جس کے ذریعہ یہ دیکھا جائے گا کہ تاجرین کے پاس ٹریڈ لائسنس ہے یا نہیں ٹریڈ لائسنس نہ رکھنے والوں کو فوری ٹریڈ لائسنس جاری کیا جائے گا ۔ اس عمل سے بلدیہ کے ٹریڈ لائسنس آمدنی میں اضافہ ہوگا ۔ جائیداد کے اسسٹمنٹ میں جو بھی بے قاعدگیاں ہوئی ہے ۔ اس کو درست کرنے سے جائیداد ٹیکس کی وصولی میں بھی کئی گناہ اضافہ ہوگا ۔۔