سرویس ٹیکس ‘ سنٹرل اکسائز اور ویاٹ رجسٹریشنس کی جی ایس ٹی کو منتقلی ‘ چیف کمشنر بھٹناگر
حیدرآباد ۔ یکم جولائی ( پی ٹی آئی ) حیدرآباد زون میں گڈس اینڈ سرویس ٹیکس وصولیوں میں جاریہ اقتصادی سال میں 14 فیصد کا اضافہ ہوسکتا ہے ۔ چیف کمشنر سنٹرل ٹیکس اینڈ کسٹمز حیدرآباد زون سندیپ ایم بھٹناگر نے یہ بات بتائی ۔ بھٹناگر نے جی ایس ڈی ڈے تقاریب کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے گذشتہ سال تلنگانہ سے سنٹرل اکسائز اینڈ سرویس ٹیکس کے تحت 14,500 کروڑ روپئے وصول کئے تھے ۔ ہمیں امید ہے کہ کل ہند سطح پر مرکز کو جس طرح امید ہے تلنگانہ میں ان وصولیوں میں 14 فیصد کا اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں سرویس ٹیکس کے تحت 66,000 اندراجات ہیں جبکہ سنٹرل اکسائز کے تحت 13,000 اندراجات ہیں اور ویاٹ کے تحت 2.93 لاکھ اندراجات ہیں اور ان میں سے جملہ 86 فیصد نے جی ایس ٹی کو اختیار کرلیا ہے ۔ بھٹناگر نے آج تلنگانہ اسٹیٹ جی ایس ٹی اور حیدرآباد جی ایس ٹی زون کیلئے ایک مشترکہ ویب پورٹل کا آغاز بھی کیا ۔ اس ویب سائیٹ پر جی ایس ٹی سے متعلق تمام پہلووں بشمول قوانین ‘ رولس ‘ اعلامئے ‘ سرکلرس ‘ ٹریڈ نوٹس وغیرہ کو پیش کیا گیا ہے ۔ انفرادی کمشنریٹس کے ویب پیجس پر ان کے اپنے دائرہ کار سے متعلق مخصوص اطلاعات موجود ہیں۔ حیدرآباد جی ایس ٹی زون کی جانب سے ایک جی ایس ٹی سیوا کندر بھی قائم کیا گیا ہے اور اس مرکز کیلئے رہنما مینول بھی جاری کیا گیا ہے ۔ جی ایس ٹی ڈے تقاریب میں شریک ہیریٹیج فوڈز کی ایگزیکیٹیو ڈائرکٹر نارا برہمنی نے کہا کہ ان کی کمپنی نے کچھ جی ایس ٹی قوانین کے تحت ٹیکس میں کمی کی وجہ سے کچھ ڈیری اشیا کی قیمتوں میں کمی کی ہے ۔ مینیجنگ ڈائرکٹر اپولو ہاسپٹلس سنگیتا ریڈی نے کہا کہ جی ایس ٹی کے بعد ان کے گروپ نے لکژری ٹیکس کی برخواستگی کے فوائد صارفین تک منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ ٹیکس آندھرا پردیش ‘ تلنگانہ اور کرناٹک میں دواخانہ میں لکژری رومس پر عائد کیا جاتا تھا ۔