نئی دہلی ۔ 29 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے اثر کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہندوستان کی معیشت اچھی طرح آگے بڑھ رہی ہے اور 2018-19 ء میں 7-7.5 فیصد کی شرح پر وسعت پاتے ہوئے دنیا کی سب سے تیز ترقی کرنے والی بڑی معیشت بن جائے گی ، آج جاری کردہ معاشی سروے میں یہ بات کہی گئی۔ تاہم معیشت کو تیل کی بڑھتی قیمتوں اور حصص کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ یہ سروے معیشت کی صورتحال کا سالانہ خاکہ ہوتا ہے جسے چیف اکنامک اڈوائزر نے تیار کیا ہے جو حکومت کے دائرہ کار سے ہٹ کر آزادانہ کام کرتے ہیں ۔ بی جے پی حکومت اپنا پانچواں اور آخری مکمل سالانہ بجٹ پیش کرنے والی ہے جس سے دو روز قبل یہ سروے جاری کیاگیا جس میں اس امکان کو مسترد نہیں کیا گیا کہ آئندہ سال مقررہ عام انتخابات سے قبل مالی استحکام کے منصوبے میں توقف آسکتا ہے ۔ معاشی سروے 2017-18 ء کو پارلیمنٹ میں وزیر فینانس ارون جیٹلی نے پیش کیا۔ سی ای اے اروند سبرامنیم نے بعد میں میڈیا والوں کو بتایا کہ معیشت اچھی طرح آگے بڑھتی دکھائی دے رہی ہے اور نوٹ بندی و جی ایس ٹی کے عارضی اثر کا ازالہ ہوچکا ہے ۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ جاریہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کی شرح 6.75 فیصد رہے گی اور کہا گیاہے کہ برآمدات کے ساتھ ساتھ خانگی سرمایہ کاری میں بھی آنے والے سال اُچھال پیدا ہوگا ۔ 2016-17ء میں جی ڈی پی شرح 7.1 اور اُس سے قبل 8 فیصد تھی ۔