رانچی۔3جنوری(سیاست ڈاٹ کام)جھارکھنڈ کے مانڈر قصبہ میں ناچ گانے سے منع کرنے پر ہجوم نے ایک مسلم نوجوان کوپیٹ پیٹ کر قتل کر دیاہے۔قتل کے بعد سے علاقہ میں صورت حال کشیدہ ہے۔واقعہ میں دو نوجوان زخمی ہیں جن کا علاج کیا جا رہا ہے۔ ڈپٹی ایس پی اور مانڈر تھانا انچارج سمت کمار نے بتایا کہ معاملہ درج کر کے کارروائی کی جار ہی ہے۔ علاوہ ازاں علاقہ میں اضافی پولس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔پولس کے مطابق حالات قابو میں ہیں اور حملہ آوروں کی شناخت کر لی گئی ہے اور گرفتاری کے لئے چھاپہ ماری مہم چلائی جا رہی ہے۔ دریں اثنا مہلوک نوجوان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے رانچی واقع راجندر میڈیکل انسٹیٹیوٹ بھیجا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی سے تقریباً 30 کلو میٹر دور کا ہے۔ ہلاک ہوئے نوجوان کا نام وسیم انصاری ہے جبکہ اس واقعہ میں نور ال انصاری اور منان زخمی ہوئے ہیں۔ تمام تینوں افراد مانڈر کے بازار ٹانڈ کے رہنے والے ہیں۔وسیم انصاری کی عمر 19 سال بتائی جا رہی ہے۔ دو روز قبل ہی وہ پونے سے مزدوری کر کے لوٹا تھا۔ اس کے والد عففان انصاری گول گپے بیچ کر خاندان کا گزارا کرتے ہیں۔ڈپٹی ایس پی نے بی بی سی کو بتایا کہ پورے معاملہ کی تفتیش جاری ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق مانڈر کے پتراکونا چنداباری میں یکم جنوری کو نوجوانوں کے مختلف گروپ نئے سال کے موقع پر جنگل میں جشن منا رہے تھے۔اس موقع پر وہ لوگ باجے کے ساتھ ناچ گانا بھی کر رہے تھے۔ وسیم انصاری کچھ دوستوں کے ساتھ وہاں پہنچا اور نوجوانوں کو ناچ گانے سے منع کیا۔ناچ گانا کرنے والوں کی تعدادکافی زیادہ تھی۔ وسیم کے چاروں طرف ہجوم تھا۔ پھر ہجوم نے مبینہ طور پر ان پر حملہ بول دیا۔اس واقعہ کے بعد مانڈر بازار ٹانڈ کے مشتعل لوگوں نے رات میں ددوسرے گاؤں کے گھروں پر حملہ کیا جس میں قبائلی طبقہ کے 3 افراد زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ قبل ازیں بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر اتر آئے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ ناچ اور حملہ کرنے والے لوگ چٹول کے رہنے والے تھے۔ادھر منگل کی صبح قتل کی وجہ سے مشتعل لوگوں نے قومی شاہراہ (رانچی ڈالٹن گنج ) کو جام کر دیا۔