دنیا بھر میں خواتین و مرد حضرات کروڑوں روپئے کریموں اور دیگر مصنوعات پر خرچ کرتے ہیں تاکہ ان کی جلد تروتازہ اور جوان نظر آئے۔تاہم اگر آپ جگمگاتی جلد چاہتے ہیں تو اس کا ایک آسان اور سستا حل بھی موجود ہے۔درحقیقت آپ کی غذا جلد کی نگہداشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور آپ کو خشک جلد یا کیل مہاسے وغیرہ پر بھی ان کی مدد سے قابو پاسکتے ہیں۔تو یہاں ایسی ہی چند غذاؤں کا ذکر کیا گیا ہے۔
اگر تو آپ کیل مہاسوں کے شکار ہیں تو آپ کو روزانہ کچھ مقدار میں بادام کھانے کو عادت بنالینا چاہئے۔ بادام وٹامن ای اور ایک اینٹی آکسائیڈنٹ سے بھرپور ہوتے ہیں جو صحت مند جلد کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے جبکہ جسمانی دفاعی نظام بھی مضبوط بناتا ہے۔ بادام جسم میں کولیسٹرول لیول کو کنٹرول کرنے، ذیابیطس سے تحفظ اور دماغی افعال کو بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
سلفر کو چہرہ روشن کرنے والا جز قرار دیا جاتا ہے جس کی وجہ اس میں چھپی خاصیتیں ہیں جو جلدی خلیات کو اپنی شکل برقرار رکھنے سمیت جھریوں میں کمی لانے میں مدد دیتی ہیں۔ پیاز میں سلفر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق سلفر سے بھرپور غذائیں کیل مہاسوں کی تکلیف میں بھی کم لاتی ہیں۔ پیاز وٹامن اے، سی اور ای سے بھی بھرپور ہوتی ہے جو سورج کی روشنی سے ہونے والے نقصان کے خلاف مقابلہ کرتے ہیں۔
آم میں موجود بیٹا کیروٹین اور وٹامن اے جلد کو دوبارہ جوان بنانے میں مددگار ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں کچھ چمک کا اضافہ بھی کردیتے ہیں۔ روزانہ ایک آم کھانے سے جلد پر گہرے نشانات، کیل مہاسوں اور داغوں کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ چہرے پر مسوں یا دانوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے، ایک چائے کے چمچ آم کے پیسٹ کو آدھے چائے کے چمچ دودھ یا شہد میں ملا کر اپنے چہرے پر ملیں جس سے جلد کے مردہ خلیات اور مسوں وغیرہ کو ہٹانے میں مدد ملے گی جبکہ جلد زیادہ جگمگانے لگے گی۔
زیادہ تیل والی مچھلی (آئلی فش)
جن مچھلیوں میں زیادہ تیل ہو وہ جلد میں بہتری لانے کے لیے بھی بہترین ہوتی ہیں، جیسے کیل مہاسے، چنبل، خارش اور سوزش جلد کے لیے۔ ایسی مچھلی جسم میں ایسے اجزاء کی تیاری میں مدد دیتی ہے جو جلد کے مسائل، سوجن وغیرہ کو کم کرنے میں مد دیتے ہیں۔
اگر تو آپ کی جلد خشک ہوتی جارہی ہے تو یہ اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ آپ کو مناسب مقدار میں پانی پینے کی ضرورت ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق خشک جلد ایسی ناقص غذا کا نتیجہ ہوتی ہے جس میں جسم کے لئے پانی کی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی۔ پانی کے ساتھ ایسی غذاؤں کو استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو، جیسے کھیرے، خربوزے، مالٹے، تربوز اور مرچ وغیرہ۔