وزیر تعلیم تلنگانہ اور سابق ایم پی پونم پربھاکر کو عدالت سے رجوع ہونا پڑے گا
حیدرآباد ۔ /26 فبروری ، ( سیاست نیوز) سابق وزیر تعلیم جگدیش ریڈی پر اسکالر شپ میں مبینہ بے قاعدگیوں سے متعلق الزامات کا معاملہ اب عدالت پہنچ چکا ہے۔ اس طرح جگدیش ریڈی اور کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر کو الزامات کے سلسلہ میں عدالت سے رجوع ہونا پڑے گا۔ وزیر برقی جگدیش ریڈی نے آج پونم پربھاکر پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں نلگنڈہ کی سوریہ پیٹ سیول کورٹ میں درخواست داخل کی۔ پونم پربھاکر نے الزام عائد کیا تھا کہ وزیر تعلیم کی حیثیت سے اسکالر شپ کی ادائیگی کے سلسلہ میں جگدیش ریڈی نے بھاری رقومات حاصل کیں جس کے بعد چیف منسٹر نے ان کا قلمدان تبدیل کردیا۔ جگدیش ریڈی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے ثبوت پیش کرنے کیلئے پونم پربھاکر کو چیلنج کیا تھا۔ انہوں نے ثبوت کی عدم پیشکشی کی صورت میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی دی تھی۔ پونم پربھاکر نے اس کے جواب میں کہا کہ اگر حکومت ایک ہفتہ میں جگدیش ریڈی کے خلاف تحقیقات کا اعلان نہیں کرے گی تو وہ اینٹی کرپشن بیورو میں ثبوت کے ساتھ شکایت درج کرائیں گے۔ اسی دوران جگدیش ریڈی نے پونم پربھاکر کے خلاف عدالت سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا اور آج اس سلسلہ میں سوریہ پیٹ سیول کورٹ میں درخواست داخل کی۔ انہوں نے پونم پربھاکر سے الزامات سے دستبرداری اور معذرت خواہی کا مطالبہ کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ عدالت بہت جلد اس درخواست کی سماعت کرے گی اور پونم پربھاکر کو نوٹس کی اجرائی کے سلسلہ میں فیصلہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ حالیہ کابینہ میں ردوبدل کے موقع پر چیف منسٹر نے جگدیش ریڈی سے محکمہ تعلیم کا قلمدان حاصل کرلیا اور انہیں محکمہ برقی کا قلمدان دیا گیا۔ محکمہ تعلیم کا قلمدان ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری کو دیا گیا ہے۔ جگدیش ریڈی نے وضاحت کی کہ اسکالر شپ اور فیس بازادائیگی کا معاملہ محکمہ تعلیمات کے تحت نہیں ہے بلکہ یہ محکمہ سماجی بھلائی کے تحت آتا ہے لہذا ان کی جانب سے رقومات حاصل کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ دوسری طرف پونم پربھاکر ابھی بھی اپنے موقف پر قائم ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ عدالت میں اس سلسلہ میں ثبوت پیش کرنے تیار ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ بدعنوانیوں کے الزامات کی یہ لڑائی کا نتیجہ کیا نکلے گا۔