۔40 سال بعد برطانوی خاتون کھلاڑی کوٹینس کا سب سے بڑا اعزاز ، تیسرا ڈبلیو ٹی اے خطاب ، عالمی درجہ بندی میں ساتواں مقام
میامی ۔ /2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) جوہانا کونٹا نے کیرولائن ووزنیاچکی کو 6-4, 6-3 سے شکست دے کر میامی اوپن ٹینس ٹائیٹل جیت لیا جو کسی برطانوی خاتون کھلاڑی کی طرف سے گزشتہ 40 سال کے دوران جیتا جانے والا سب سے بڑا خطاب ہے ۔ جوہانا کونٹا ماضی میں کوئی بھی ڈبلیو ٹی اے فائنل مقابلہ نہیں جیت سکی تھیں ۔ لیکن آج کی شاندار فتح کے ساتھ وہ ٹینس کی عالمی درجہ بندی میں ایک اونچی چھلانگ لگاتے ہوئے اچانک ساتویں مقام پر پہونچ گیئں ۔ 25 سالہ جوہانا کونٹا جو سڈنی میں پیدا ہوئی تھیں پہلے کھیلے گئے سیمی فائنل مقابلوں میں وینس ویلیمس کو شکست دے چکی ہیں ۔ لیکن یہ صرف دوسرا موقع تھا کہ جوہانا کونٹا کسی ٹورنمنٹ کے فائنل مقابلے کیلئے کوالیفائی ہوئی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ چستی و پھرتی کے ساتھ کھیل کی شروعات ان کے لئے مددگار اور فائدہ بخش ثابت ہوا ہے ۔ قبل ازیں 2016 ء کے دوران بیجنگ میں کھیلے گئے ایک فائنل میں انہیں آگنیکا رادوانسکا کے ہاتھوں شکست ہوگئی تھی ۔ کونٹا نے اپنی شکست خوردہ حریف کیرولائن ووزنیاچکی کی صلاحیتوں کی بھرپور ستائش کی اور کہا کہ کسی بھی میچ میں بالخصوص کیرولائین جیسی اتھلیٹ کے مدمقابل کھیلنا آسان نہیں ہوتا ۔ چنانچہ ان صورتوں میں مجھے صحیح سمت ثابت قدمی سے کھیلنا ضروری تھا ۔ چنانچہ میں پوری متعدی اور حکمت کے ساتھ کھیلنی چاہتی تھی ‘‘ ۔ کونٹا نے سنگلز فائنل میں ڈنمارک کی کھلاڑی کو مسلسل سیٹوں میں 6۔4 ،6۔3 سے شکست دی اور کیریئر کا سب سے بڑا خطاب حاصل کر لیا۔کونٹا کا کیریئر میں یہ دوسرا پریمیئر مینڈیٹري فائنل تھا۔اس سے پہلے وہ چائنا اوپن میں رنر اپ رہی تھیں۔پانچ بار کی ومبلڈن چمپئن اور سابق نمبر ون امریکہ کی وینس ولیمز اور موجودہ نمبر ایک جرمنی کی انجلک کربر کو شکست دے کر فائنل میں پہنچی کونٹا نے ووزنیاکي کے خلاف کمال کا مظاہرہ کیا اور 33 ونرس لگائے اور صرف 19 بے جا بھولیں کیں اور ایک گھنٹے 35 منٹ میں ہی خطاب اپنے نام کر لیا۔10 ویں سیڈ کونٹا نے ووزنیاکي کے خلاف اچھی شروعات کی اور پہلے گیم میں ان کی سروس بریک کی۔اس کے بعد دو بار یو ایس اوپن فائنلسٹ نے واپسی کی۔اگرچہ کونٹا نے پھر دو بار بریک حاصل کیا اور نویں گیم میں ووزنیاکي کی سروس بریک کی جبکہ حریف کھلاڑی آخری وقت میں دو ڈبل فالٹ کر بیٹھیں۔برطانوی کھلاڑی نے 46 منٹ میں ہی پہلا سیٹ جیت لیا۔دوسرا سیٹ بھی اسی انداز میں کونٹا نے شروع کیا اور چھٹی بار ملے موقع کو بھناتے ہوئے انہوں نے سابق نمبر ایک کھلاڑی کی سروس بریک کر دی۔دونوں کے درمیان پہلا گیم کافی دیر تک چلا۔ووزنیاکي نے اس کے بعد دونوں گیم جیتے اور برتری حاصل کرلی۔لیکن پھر چھٹے گیم میں کونٹا نے واپسی کی اور آخری گیم مسلسل جیتتے ہوئے سیٹ اور میچ اپنے نام کر کیریئر کی سب سے بڑی جیت درج کر لی۔یہ ان کے کیریئر کا تیسرا ڈبلیوٹی اے خطاب ہے ۔ وہیں ووزنیاکي دنیا کی سرفہرست 10 کھلاڑیوں کے زمرے سے فی الحال باہر ہی رہیں گی۔