جنگ بندی کی دوبارہ پاکستانی خلاف ورزی ،سخت ہندوستانی ردعمل

جموں ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جنگ بندی کی تازہ خلاف ورزی میں آج پاکستانی رینجرس نے سامبا سیکٹر میں 13 سرحدی چوکیوں پر حملے کئے جس پر ہندوستان کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کیا گیا۔ ہندوستان نے کہا کہ وہ جنگ بندی کی تازہ خلاف ورزی پر پاکستان سے سخت احتجاج کرے گا۔ بین الاقوامی سرحد پر گزشتہ تین دن میں یہ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی تیسری اور گزشتہ 8 دن میں ساتویں خلاف ورزی تھی۔ بی ایس ایف کے آئی جی راکیش شرما نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں (پاکستانیوں) نے بین الاقوامی سرحد پر معیاروں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہم ان سے سخت احتجاج کریں گے۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کو ایسی خلاف ورزیوں سے باز آجانا چاہئے۔وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ پاکستان نے کوئی سبق نہیں سیکھا اور ہندوستان کا ردعمل اپنی صلاحیت سے دگنا بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستانی رینجرس نے سرحد پر واقع 12 تا 13 سرحدی چوکیوں پر سامبا سیکٹر میں رات بھر فائرنگ کی۔

بی ایس ایف نے بھی جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجہ میں آج صبح 6 بجے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، تاہم کسی بھی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔ کل کے واقعہ میں بی ایس ایف کا ایک سپاہی ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ پاکستانی رینجرس کو بھی ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے سفید پرچم لہراتے ہوئے بی ایس ایف سے فائرنگ بند کردینے کی خواہش کی تاکہ وہ مہلوکین کی نعشیں منتقل کرسکیں۔ درخواست قبول کرتے ہوئے بی ایس ایف نے فائرنگ روک دی اور سرحد سے نعشوں کی منتقلی کو ممکن بنایا۔ شرما نے کہا کہ 50 تا 60 دہشت گرد پاکستان سے جموں و کشمیر میں ہندوستانی سرزمین پر دراندازی کیلئے منتظر ہیں، تاہم صیانتی اقدامات ہندوستان کی جانب سخت کردیئے گئے ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آنے پائے۔ بی ایس ایف نے پاکستان کو انتباہ دیا ہے کہ اگر اس کی جانب سے فائرنگ بند نہ کی جائے تو اسے نقصانات اٹھانے کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ دریں اثناء پاکستان نے کل اسلام آباد میں ڈپٹی ہائی کمشنر ہندوستان کو طلب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ہندوستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔