جنوبی ہند میںدہشت گرد حملوں کا اندیشہ

نئی دہلی۔14ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی آئی ایس آئی کیلئے مبینہ طور پر جاسوسی کرنے والے جنوبی لنکا کے شہری کی گرفتاری کے ساتھ ہی مرکزی سیکیورٹی ایجنسیوں نے ڈیفنس اور ملک کے جنوبی حصوں میں بیرونی سفارت خانوں کے بشمول اہم تنصیبات پر سیکیوریٹی اور نگرانی میں اضافہ کردیا ہے ۔ سنٹرل سیکیورٹی ایجنسیوں ‘ قومی تحقیقاتی ایجنسی سے ابتدائی خبر ملنے کے بعد کہ گذشتہ ہفتہ چینائی میں گرفتار شدہ ارون سلوارجن کے قبضہ سے ملک کے دفاعی شعبوں کے لے آؤٹ اور منصوبوں کے بشمول کئی دستاویزات برآمد کرلئے گئے ۔ اس کے پاس سے کوسٹ گارڈ کامپلکس جیسی عمارتوں کے نقشے دستیاب ہوئے ۔

ابتدائی تحقیقات کے دوران سلوارجن نے عہدیداروں کو بتایا تھا کہ اس نے کولمبو میں آئی ایس آئی کیلئے کام کرنے والے افراد کو ہندوستان کے بعض اہم مقامات سے متعلق معلومات فراہم کئے ہیں ۔ پولیس نے سلوارجن کو عدالتی تحویل میں دینے سے قبل جو کچھ پوچھ گچھ کی تھی اس کی بنیاد پر چوکسی اختیار کی جارہی ہے ۔ وہ حکومت سری لنکا کو بھی مبینہ طور پر ایل ٹی ٹی ای دہشت گرد گروپ کی حمایت کرنے کی پاداش میں مطلوب ہے۔سرکاری ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے ہائی کمیشن کی جانب سے کولمبو میں سرگرم آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کو ہندوستان کے اہم دستاویزات فراہم کئے گئے ہیں ۔ اس سلسلہ میں قومی تحقیقاتی ایجنسی پہلے ہی چینائی میں ایک

عدالت سے رجوع ہوئی ہے اور توقع ہے کہ اسے کل پولیس تحویل میں دیا جائے گا ۔ آئی ایس آئی کی ایماء پر یہ جاسوسی کی جارہی ہے ۔ سلواراجن نے ایک اور نام عامر زبیر صدیقی کا بھی ذکر کیا ہے جو پاکستانی ہائی کمیشن کولمبو میں ویزا کونسلر کی حیثیت سے کام کرتا تھا ۔ کچھ دن قبل تک وہ کولمبو میں مقیم تھا اب وہ اسلام آباد روانہ ہوگیا ہے ۔ ہندوستان نے اس کی گرفتاری اور مبینہ دہشت گرد سرگرمیوں سے متعلق رپورٹ ملنے کے بعد سری لنکا پر دباؤ ڈالا تھا لیکن وہ کولمبو سے پاکستان چلاگیا ۔ اس سال اپریل میں سری لنکا کے شہری شاکر حسین کی بھی گرفتاری عمل میں آئی ۔ اسی کی اطلاع پر انٹلیجنس بیورو نے پورے ہندوستان میں چوکسی اختیار کی ہے ۔